نیو کیلیڈونیا میں پھر عوامی ریفرنڈم ، فرانس سے آزادی وخود مختاری سے انکار

0
337

جنوبی بحرالکاہل کے مجموعہ جزائر نیو کیلیڈونیا نے فرانس سے آزادی حاصل کرنے اور اپنی خود مختاری سے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے۔ فرانس کا یہ ’سمندر پار علاقہ‘ گزشتہ قریب پونے دو سو سال سے ایک فرانسیسی نوآبادی ہے۔

نیو کیلیڈونیا میں اتوار چار اکتوبر کے روز جو عوامی ریفرنڈم ہوا، اس میں رائے دہندگان کو یہ فیصلہ کرنا تھا کہ وہ فرانسیسی نوآبادی ہی رہنا چاہتے ہیں یا اپنے وطن کے لیے آزادی اور خود مختاری کے خواہش مند ہیں۔

ان میں سے 226 انتخابی مراکز کے نتائج موصول ہو چکے ہیں، جن کے مطابق 53.3 فیصد ووٹروں کی خواہش یہ تھی کہ نیو کیلیڈونیا کو فرانس کی ایک سمندر پار نوآبادی ہی رہنا چاہیے۔

نیو کیلیڈونیا کے دارالحکومت ن±ومیا میں انتخابی مراکز میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ لیکن وہاں کے نتائج غالباً اب تک کے غیر حتمی نتیجے کو نہیں بدل سکیں گے کیونکہ ن±ومیا کو روایتی طور پر پیرس نواز سیاسی قوتوں اور فرانسیسی نڑاد باشندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

نیو کیلیڈونیا میں عوام کی ایک بڑی تعداد فرانس سے آزادی کے حق میں ہے تو سہی مگر ایسے شہری تاحال اکثریت میں نہیں ہیں۔ دو سال پہلے بھی وہاں ایسا ہی ایک ریفرنڈم ہوا تھا، جس میں آزادی سے انکار کرنے والے ووٹروں کا تناسب تقریباً 57 فیصد رہا تھا۔

اس مرتبہ فرانسیسی نوآبادی رہنے کے حامی شہریوں کی تعداد مزید کم ہو کر 53.3 فیصد ہو گئی ہے۔ اس کے باوجود یہ شرح ریفرنڈم کو ناکام بنانے کے لیے کافی سے بھی زیادہ ہے۔

ریفرنڈم میں حصہ لینے والے ووٹروں کا تناسب 85.5 فیصد رہا، جو ماضی کے مقابلے میں وضح طور پر زیادہ تھا۔ اس مجموعہ جزائر پر صبح سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر رائے دہندگان کی قطاریں دیکھی جا رہی تھیں۔

نیو کیلیڈونیا میں اتوار چار اکتوبر کا ریفرنڈم اس علاقے کی مقامی حکومت اور فرانس کے مابین 1998ءمیں طے پانے والے اس معاہدے کا نتیجہ تھا، جس میں اس خطے کی نوآبادیاتی حیثیت کے خاتمے کے لیے ایک پرامن طریقہ کار طے کر لیا گیا تھا۔

بائیس سال پہلے طے پانے والے اس معاہدے کی وجہ سے ہی وہاں وہ مسلح تنازعہ ختم ہو سکا تھا، جس کے فریق آزادی کا مطابہ کرنے والی قدیم مقامی آبادی کے کاناک باشندے اور وہاں آباد ہونے والے ماضی کے یورپی آباد کاروں کے موجودہ نسل کے افراد تھے۔

نوآبادیاتی نظام کے خاتمے سے متعلق اس معاہدے کی رو سے نیو کیلیڈونیا میں ایسا اگلا عوامی ریفرنڈم اب 2022ءمیں کرایا جا سکے گا۔ اس کے لیے شرط یہ ہے کہ مقامی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کی کم از کم ایک تہائی تعداد دوبارہ ایسے کسی ریفرنڈم کے انعقاد کا مطالبہ کرے۔

نیو کیلیڈونیا کی اہم بات یہ ہے کہ جنوبی بحرالکاہل میں یہ مجموعہ جزائر آسٹریلیا سے صرف تقریباً 1200 کلومیٹر دور لیکن فرانس سے 17 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس فرانسیسی نوآبادی کا زمینی رقبہ ساڑھے 18 ہزار مربع کلومیٹر سے کچھ ہی زیادہ ہے اور یہ ملک تین صوبوں پر مشتمل ہے۔

گزشتہ برس اکتوبر میں کی جانے والی مردم شماری کے مطابق نیو کیلیڈونیا کی مجموعی آبادی دو لاکھ 72 ہزار کے قریب ہے، جو کئی دیگر چھوٹے نسلی گروہوں کے علاوہ دو بڑے نسلی گروپوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے ایک کاناک نسل کے قدیم مقامی باشندے ہیں اور دوسرے یورپی (زیادہ تر فرانسیسی) آباد کاروں کی موجودہ نسل کے لوگ۔

نیو کیلیڈونیا کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ن±ومیا ہے، جو مقابلتاً اتنا زیادہ گنجان آباد ہے کہ اس ملک کی دو تہائی سے زیادہ آبادی اسی شہر اور اس کے مضافات میں رہتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here