صوبہ خیبر پختونخواکا وزیر اعلیٰ جبری لاپتہ، اپوزیشن لیڈرکا فوج سے فوری رہائی کا مطالبہ

0
17

 پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواکے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گذشتہ دنوں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جو پی آٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کیلئے اسلام آباد آئے ہوئے تھے۔

فوج و خفیہ اداروں کے ہاتھوں وزیر اعلیٰ کی جبری گمشدگی پر پی ٹی آئی سمیت عوامی حلقے حکومت و فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب نے ایک ویڈیو پیغام میں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مبینہ گمشدگی کی مذمت کرتے ہوئے انھیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عمر ایوب نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’اسٹیبلشمنٹ ہو یا انٹیلیجنس ایجنسیز۔۔۔ ایک وزیرِ اعلیٰ کو آپ نے جس طرح اغوا کیا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ جس طرح آپ نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد کا محاصرہ کیا، اندر رینجرز گئی، اسلام آباد پولیس گئی دروازے توڑے، اس کا کوئی جواز نہیں تھا۔‘

’وہ ہمارے وزیرِ اعلیٰ ہیں، ہمارے صوبے کی عزت ہیں، پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے صوبائی صدر ہیں اور ریاست کا حصہ ہیں۔‘

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سنیچر کی شام کو یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد کے کے پی ہاؤس سے گرفتار کیا گیا ہے تاہم اسلام آباد پولیس کی جانب سے اس دعوے کی تردید کی گئی تھی۔

٭ علی امین گنڈاپور: سکواش کے سابق کھلاڑی اور مولانا فضل الرحمان کو شکست دینے والے وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کون ہیں؟

بعد میں پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا علی امین گنڈاپور ’بظاہر حبسِ بے جا میں ہیں۔‘

گذشتہ رات جب ایک صحافی نے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے علی امین کے بارے سوال کیا تھا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں تو محسن نقوی نے واضح جواب دینے کی بجائے کہا تھا کہ ’آپ بتا دیں۔‘

ادھر پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’علی امین گنڈاپور کو بندوق کے زور پر پختونخوا ہاؤس سے اغوا کر کے پر امن احتجاج کو نو مئی کے طرز پر پرتشدد بنانے کی مکروہ سازش کی گئی ہے۔‘

بیان کے مطابق ’جب تک کپتان (عمران خان) حکم نہیں دیتے ڈی چوک سمیت ملک بھر میں پرامن احتجاج طے شدہ طریقہ کار اور ترتیب سے جاری رہے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here