بارکھان میں پاکستانی فوج اورموبائل ٹاور کونشانہ بنایا، بی ایل ایف

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں بارکھان میں پاکستانی فوج پر حملے اور موبائل ٹاور کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ رمچاروں نے بارکھان کے علاقے رکھنی ٹو بیکڑ ڈیرہ بگٹی روڈ اوچھڑی کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی اور اسی مقام پر نصب یوفون موبائل ٹاور کو نذر آتش کیا۔

21 ستمبر کی رات نو بجے سرمچاروں نے بارکھان میں اوچھڑی کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی پر راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے میں سرمچاروں متعدد راکٹ گولے فائر کئے، راکٹ کے گولے چوکی کے اندر گرے جس سے قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

جبکہ ایک اور کاروائی میں سرمچاروں نے چوکی سے پانچ سو میٹر کے فاصلے پر نصب یوفون موبائل ٹاور کو مکمل ناکارہ بنا کردیا اور سولر سسٹم سیمت مشینری کو نذر آتش کردیا۔

بیان میں کہا گیا کہ حملے کے بعد کٹھ پتلی وزیر اعلی سرفراز بگٹی کی سربراہی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ، امن فورس کے کارندے جائے وقوعہ پر پہنچے اور اندھا دھند فائرنگ کی لیکن سرمچار جنگی حکمت عملی کے مطابق کامیاب دونوں کارروائی سر انجام دینے کے بعد بحفاظت اپنے محفوظ ٹھکانو پر پہنچ گئے۔

ریاستی فورسز اور امن فورس کے کارندوں عام آبادیوں پر فائرنگ اور مارٹر فائر کیے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان اپنی جدید مشینری اور لاکھوں افواج کے استکبار کے زعم میں مبتلا ہو کر عام آبادیوں کو نشانہ بنا کر طاقت و تشدد کے ذریعے بلوچ عوام کو دبانا چاہتی ہے، لیکن بلوچ سرمچاروں کی کامیاب جنگی حکمت عملی نے ریاستی فورسز کو بلوچستان میں عملی کارکردگی اور اخلاقی وقار کے ابتذال کا شکار بنا دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچ سرمچار بلوچ سماج اور بلوچ عوام کے دلوں میں سرایت کرچکے ہیں، جو بی ایل ایف کی کامیابی کا ایک اہم ثبوت ہے۔

ترجمان نے آخرمیں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان سے مکمل پاکستانی فورسز کے انخلاء تک حملے کرنے کا عزم کرتی ہے۔

Share This Article
Leave a Comment