عراق: داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کی اہلیہ کو سزائے موت سنا دی گئی

0
61

عراق کی عدالت نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے سابق سربراہ ابوبکر بغدادی کی اہلیہ امِ حذیفہ کو دہشت گرد گروپ کے ساتھ کام اور خواتین کو اپنے گھر میں نظر بند رکھنے کے جرم میں سزائے موت سنا دی۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل نے کہا کہ یزیدی خواتین کو داعش کے دہشت گردوں نے نینویٰ گورنری کے مغرب میں سنجار ضلع سے اغوا کیا اور پھر موصل میں ابوبکر بغدادی کی بیوی نے ان خواتین کو اس کے گھر میں قید کر لیا۔

ابوبکر بغدادی کی بیوی کو عراقی سیکیورٹی اداروں نے حراست میں لے رکھا ہے۔

ایک عدالتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ فوجداری عدالت نے ابوبکر بغدادی کی اہلیہ کو انسانیت کے خلاف جرائم، یزیدی لوگوں کی نسل کشی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

اہلکار نے مزید کہا کہ اس سزائے موت پر حتمی اور عملدرآمد عراقی اپیل کورٹ سے توثیق کے بعد ہو گا۔

انہوں نے عراق اور شام کے بڑے علاقوں میں 2014 سے 2017 کے دوران تسلط قائم کر کے اپنے آپ کو تمام مسلمانوں کا خلیفہ قرار دیا تھا لیکن پھر امریکی فورسز نے حملے کر کے داعش کو تتر بتر کرنے کے بعد 2019 میں انہیں بھی قتل کردیا تھا۔

سنہ 2019 میں اس خطے میں تنظیم کی شکست کے بعد امریکی افواج نے شمال مغربی شام میں ابو بکر البغدادی کےخفیہ ٹھکانے پر حملہ کیا تھا جہاں ان کے خاندان کے لوگ بھی موجود تھے۔ بغدادی نے حملے کے وقت بارودی جیکٹ کو ڈیٹونیٹ کر دیا تھا جس کے باعث وہ اور ان کے دو بچے ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ان کی دو بیویاں فوجیوں کے فائرنگ سے ہلاک ہوئی تھیں۔

امِ حذیفہ اس دوران وہاں موجود نہیں تھیں کینکہ انھیں مغربی ترکی میں سنہ 2018 میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ وہاں فرضی نام کے تحت زندگی گزار رہی تھیں۔ انھیں فروری میں عراق منتقل کیا گیا تھا جہاں اس سال ان کا دورانِ حراست ریمانڈ کیا گیا تھا جبکہ حکام ان کے خلاف دہشتگردی سے متعلق جرائم کے حوالے سے تحقیقات کر رہے تھے۔

اقوامِ متحدہ کے تفتیشی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس واضح ثبوت ہے کہ دولتِ اسلامیہ نے یزیدی اقلیت کا نسل کشی کی ہے اور اس اقلت کے اراکین کو مذہب تبدیل کرنے اور موت میں سے ایک کو چننے کا آپشن دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ تفتیش کاروں کے مطابق انہیں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ اس دوران ہزاروں یزیدی ہلاک ہوئے جبکہ ہزاروں کو اغوا کیا گیا اور خواتین اور بچوں کو مظالم کا سامنا کرنا پڑا، جن میں ریپ، اور جنسی تشدد شامل ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here