فرانس کی الیکشن میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کو برتری حاصل

0
68

فرانس کی پارلیمانی اانتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کو برتری حاصل ہے جبکہ صدر میخواں کی جماعت تیسرے نمبر پر ہے۔

انتخابات کے نتیجے میں ممکنہ طور پر فرانس میں دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی قبضے کے بعد سے شاید پہلی مرتبہ دائیں بازو کی حکومت تشکیل پا سکتی ہے یا ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی بھی جماعت مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کر پائے۔

اب تک کے سرکاری نتائج کے مطابق مارین لوپن کے زیرِ سربراہی امیگریشن مخالف اور قوم پرست جماعت نینشل ریلی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں پہلی مرتبہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ تاہم پیچیدہ ووٹنگ سسٹم اور سیاسی صورتِ حال میں نتائج سے متعلق بے یقینی پائی جاتی ہے۔

اتوار کو فرانس میں الیکشن کے پہلے مرحلے میں نیشنل ریلی اور اس کے اتحادی ایک تہائی ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

معتدل بائیں بازو، گرینز اور انتہائی بازو کی جماعتوں کے اتحاد نیشنل پاپولر فرنٹ کو دوسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی اور یہ صدر میخواں کے معتدل جماعتوں کے اتحاد سے آگے تھا۔

فرانس کے انتخابی نظام کے مطابق 50 فی صد تک ووٹ حاصل کرنے والے درجنوں امیدوار منتخب ہو چکے ہیں۔ تاہم جہاں جہاں کوئی امیدوار 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کر پائے ہیں وہ 7 جولائی کو دوسرے مرحلے کے الیکشن میں جائیں گے۔

اب تک کے انتخابی اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیشنل ریلی آئندہ منتخب ہونے والی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کر لے گی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ وہ 577 نشستوں کے ایوان میں مطلوبہ اکثریت 289 نشستیں حاصل کر پائے گی یا نہیں۔

فرانس کے ووٹنگ سسٹم میں کسی بھی جماعت کو ملکی سطح پر ملنے والے ووٹس کے تناسب سے نشستیں نہیں دی جاتیں بلکہ ہر قانون ساز اپنے حلقے سے منتخب ہوتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here