ایران میں قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دھماکے، 80 افراد ہلاک

0
111

ایران کے شہر کرمان میں پاسداران انقلاب کے سابق جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں 80 افراد ہلاک اور 100 سے زاید زخمی ہوگئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق سابق ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی آج چوتھی برسی کے موقع پر ان کے مقبرے کے نزدیک دھماکا خیز مواد سے بھرے دو بیگ قبرستان کے داخلی دروازے پر رکھے گئے تھے۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی کی برسی کےموقع پر مقبرے میں ہزاروں لوگ موجود تھے، دھماکوں میں80 افراد ہلاک اور 171 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق سکیورٹی حکام صورتحال کا جائزہ لےکر تحقیقات کر رہے ہیں۔

ادھر معاون گورنر کرمان کا کہنا ہے کہ کرمان میں دھماکے دہشتگردی کے واقعات ہیں، دھماکے دستی بم پھٹنے کے باعث ہوئے۔ دھماکوں کے بعد شہر بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر تصاویر میں علاقے میں کئی ایمبولینسز اور ریسکیو اہلکاروں کو دکھایا گیا ہے۔

قاسم سلیمانی قدس فورس کے سربراہ تھے جو ایران کے پاسداران انقلاب کا غیر ملکی آپریشنز ونگ ہے، جو مشرق وسطیٰ میں فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے۔

وہ 3 جنوری 2020 کو بغداد کے ہوائی اڈے کے باہر ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے اور انہیں ایران کی قابل احترام شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here