بلوچ مظاہرین پر تشدد کے خلاف کراچی میں تیسرے روز احتجاجی مظاہرے و ریلیاں

0
122

پاکستان کے دارلحکومت اسلام آبادمیںبلوچ نسل کشی و جبری گمشدگیوں کیخلاف جاری پرامن لانگ مارچ کے شرکاء پرتشددکیخلاف تیسرے روزبھی کراچی میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں۔

تیسرے روزبھی کراچی کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں اورمظاہرے کئے گئے۔

شہرمیں سب سے بڑامظاہرہ پریس کلب کے باہرہواجہاں سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوکے پوتے ذوالفقارعلی بھٹوجونئرنے بھی شرکت کی اوربلوچ حقوق کے لئے نعرے بلندکئے۔

اسلام آبادمیں بلوچ خواتین اوربچیوں پرتشدداورگرفتاریوں کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پرکراچی کے علاقے لیاری،فقیرکالونی،ملیر،جہانگیرروڈسمیت مختلف علاقوں میں ریلیاں اورجلوس نکالے گئے،مظاہرین نے بینرزاورپلے کارڈزاٹھارکھے تھے جن پراسلام آبادمیں ماہ رنگ بلوچ سمیت تشددکاشکاردیگرخواتین اوربچوں کوخراج تحسین پیش کرنے کے نعروں سمیت خواتین پرتشددکی مذمت کے نعرے بھی درج تھے۔

مظاہروں کے باعث رنچھولائن،گارڈن،شارع فیصل،برنس روڈ،پریس کلب کے اطراف، ڈیفنس سمیت مختلف علاقوں میں ٹریفک کی روانی بھی متاثررہی،ادھرمختلف علاقوں سے قافلوں کی شکل میں مظاہرین پریس کلب پہنچے اوراسلام آبادواقعے کیخلاف مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرے میں مختلف سیاسی اورسماجی تنظیموں سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی،اس موقع پرجونئیرذوالفقارعلی بھٹونے کہاہے کہ اسلام آبادواقعے کے ذمہ دارحکمران ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ،نہتی خواتین اوربچیوں پرتشددناقابل برداشت ہے۔

کراچی پریس کلب کے باہرلاپتہ افرادکی بازیابی کے حوالے سے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ذوالفقارعلی جونئرنے مزید کہاکہ بلوچستان کے لاپتہ افرادکوبازیاب کرایاجائے اورجعلی مقابلوں میں قتل ہونیوالوں کے لواحقین کوانصاف فراہم کیاجائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here