بلوچستان میں نمونیا کا مرض تیزی سے پھیل رہاہے، طبی ماہرین

0
194
فوٹو: کترینا کون

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں نمونیاکامرض تیزی سے پھیل رہاہے ۔نمونیاسے بچے اوررسیدہ عمرکے افراد زیادہ متاثرہورہے ہیں ،نمونیا سے بچنے کےلئے ضروری ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمدکیاجائے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان چیسٹ سوسائٹی بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹرمقبول لانگو ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمحمود شاہوانی ،وائس چانسلر بولان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر شبیر لہڑی، پروفیسر راز محمد کاکٹر پروفیسر ظاہر خان مندوخیل ،ڈاکٹر ناصر عظیم،ڈاکٹر وحید پرشاہ اورپروفیسر شیرین خان و دیگر نے پاکستان چیسٹ سوسائٹی بلوچستان کی جانب سے نمونیا کے حوالے سے بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں منعقد سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرپاکستان چیسٹ سوسائٹی کے پریزیڈنٹ ڈاکٹر مقبول لانگو نے کہا کہ نمونیا پھیپھڑوں کا ایک انفیکشن ہے جو ہلکے سے شدید تک ہوسکتا ہے نمونیااس وقت ہوتا ہے جب انفیکشن آپ کے پھیپھڑوں میں ہوا کے تھیلوں کو سیال یا پیپ سے بھرنے کا سبب بنتا ہے اور اس سے سانس لینا مشکل ہوسکتا ہے۔ پھیپھڑوں کا یہ انفیکشن کسی کو بھی ہو سکتا ہے لیکن 2 سال سے کم عمر کے بچے اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام اس سے لڑنے کے لئے اتنا مضبوط نہیں ہوسکتا ہے۔ نمونیا ایک یا دونوں پھیپھڑوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ آپ اسے بھی حاصل کر سکتے ہیں اور اس سے بالکل بے خبرہوسکتے ہیں۔ نمونیا کے بیکٹیریا، وائرس اور فنگی شامل ہیں۔ اگر آپ کا نمونیا بیکٹیریا یا وائرس کا نتیجہ ہے تو آپ اسے کسی اور میں پھیلا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اپ کی طرز زندگی کی عادات، جیسے سگریٹ پینا اور بہت زیادہ شراب پینا، آپ کے نمونیا ہونے کے امکانات کو بڑھا سکتے ہیں نمونیا کی علامات اس قدر ہلکی ہونے سے لے کر ہوسکتی ہیں کہ آپ کو ان کے اتنے شدید ہونے کا احساس تک نہیں ہوتا آپ کی عمر، اور آپ کی مجموعی صحت سب پر اثر انداز ہوتا ہے کہ آپ کا جسم بیماری پر کیا رد عمل ظاہر کرتا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہناتھا کہ ان علامات کے ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹرز سے رابط کیا جائے تاکہ نمانیا کا بروقت علاج کیاجا سکے ۔

سمینار کے آخر میں شریک ڈاکٹروں میں شیلڈ بھی تقسیم کئے گئے جبکہ ڈاکٹر محمود شاہوانی نے تمام ڈاکٹرزمہمانوں اورفارماسیوٹیکل کمپنی کا شکریہ ادا کیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here