افغانستان پاکستان میں قیامِ امن کی ذمہ دار نہیں ہے،طالبان

0
241

افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان کے نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان پر ردِعمل میں کہا ہے کہ امارتِ اسلامیہ افغانستان پاکستان میں قیامِ امن کی ذمہ دار نہیں ہے۔

بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان حکومت کسی کو افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے ملکی مسائل خود حل کرے اور اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری افغانستان پر نہ ڈالے۔

پاکستان کے نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگست 2021 میں افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

نگراں وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے عبور ی افغان حکومت کے قیام کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 60 فی صد اور خود کش حملوں میں500 فی صد اضافہ ہوا ہے اور ان حملوں میں 2200 سے زیادہ پاکستانی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ کے بیان پر ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ جس طرح طالبان حکومت افغانستان میں امن و استحکام چاہتی ہے اسی طرح پاکستان میں وہ امن کی خواہاں ہے۔ لیکن طالبان حکومت پاکستان میں قیامِ امن کی ذمہ دار نہیں۔

ان کے بقول پاکستان میں دہشت گردی بڑھنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اس کے پیچھے ہمارا ہاتھ ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ افغانستان میں ہتھیار محفوظ ہیں، وہ چوری نہیں ہوئے جب کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ ممنوع ہے اور تمام غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here