لشکر بلوچستان کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ کرتے آرہے ہیں ،جان اچکزئی

0
216

بلوچستان کے نگران حکومت کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کراچی پریس کلب میں نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئیر حارث نواز کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لشکر بلوچستان کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ کرتے آرہے ہیں ۔

نگراں بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ مدت ختم ہوتے ہی غیرقانونی مقیم افراد کو چن چن کر نکالا جائے گا، یہ لوگ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، غیر قانونی ایرانی ڈیزل ہو اور افغان سامان کی آمد بھی بند کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت پاکستان بھرسے غیر ملکیوں کو نکالنے میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے، بلوچستان حکومت غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو چن چن کر نکالے گی، ہم نے ایگزٹ پوانٹ قائم کردیئے ہیں اور کیمپ بھی بنائے جارہے ہیں جو غیرملکی نہیں جارہے انہیں گرفتاری اور مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جان اچکزئی نے کہا کہ ریاست کو غیر قانونی مقیم افراد سے متعلق تشویش ہے کیوں کہ یہ لوگ غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں، تمام تر وفاقی ادارے اس سلسلے میں اپنا کام کر رہے ہیں، سندھ کے وزیر داخلہ سے آج اس لیے ملاقات بھی کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مشترکہ کوششیں کرتے ہوئے کوسٹل ہائی وے کو محفوظ بنارہے ہیں، انٹری ایگزٹ پوائنٹ کو محفوظ بنارہے ہیں، یہ قومی ایشو ہے، غیر قانونی ایرانی ڈیزل ہو یا افغان سامان ہم نے سب کی وطن آمد روک دی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ریاست جتھوں کیخلاف ہے، لشکر بلوچستان کیخلاف کارروائی ہوگی،حکومت نے فورسز کے ذریعے وڈھ میں امن بحال کردیا ہے،لشکر بلوچستان کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ کرتے آرہے ہیں، اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ، حکومت نے تنازعہ کے حل کیلئے مزاکرات کی پیشکش بھی کی لیکن سردار اختر مینگل کی جانب سے کوئی شریک نہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وڈھ تنازعہ کو سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے غیر قانونی اقدامات جن میں روڈ کو بلاک کرنا یا دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔حکومت قبائلی تنازعات کو قبائلی طریقے سے حل کریں گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here