جی ٹوئنٹی اجلاس میں آج وسیع تجارتی نیٹ ورک منصوبے کا اعلان متوقع

0
134

بھارت میں جاری جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں آج چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے مقابلے میں وسیع تجارتی نیٹ ورک قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان ایک مشترکہ اعلامیے میں پیش کرنے کاامکان ہے ۔

اجلاس کے شرکاء چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا نعم البدل بھی پیش کریں گے۔

اس سلسلے میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جی ٹوئنٹی رہنماؤں نے نئی دہلی میں جاری سربراہی اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ہفتے کے روز اس سربراہی اجلاس کے پہلے روز مودی کا کہنا تھا، ہماری ٹیم کی محنت اور تعاون کی وجہ سے نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے اعلامیے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔‘‘

بھارتی وزیر اعظم نے مزید کہا، میں اس اعلامیےکے منظور کیے جانے کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘

جی ٹوئنٹی میں شریک ممالک چین کے بیلٹ اینڈ روڈ (بی آر آئی) منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے وسیع تجارتی نیٹ ورک قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

مشترکہ اعلامیے کی تفصیلات کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جی ٹوئنٹی سمٹ کے مندوبین کے درمیان مشترکہ اعلامیے میں یوکرین میں تنازعے کے ذکر کے لیے زبان کے استعمال پر سمجھوتہ ہو گیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق یورپی یونین، امریکہ، بھارت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دیگر ممالک کے ساتھ مل کر بھارت سے مشرق وسطیٰ کے راستے یورپ تک تجارت کو آسان بنانے کے لیے ایک وسیع تر ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر منصوبے کا اعلان کرنے والے ہیں۔

ہفتے کو جی ٹوئنٹی اجلاس میں اس منصوبے کی نقاب کشائی کی جا رہی ہے۔ اسے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے مقابل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس نے یورپ، افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں چینی اثر و رسوخ کو پھیلانے میں مدد کی ہے۔

یہ پروجیکٹ منصوبہ بند ریل، شپنگ اور مواصلاتی روابط کے ذریعے ان خطوں کے درمیان رابطے میں اضافہ کریں گے، جو عالمی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہیں۔

تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس معاہدے کو خلیجی عرب ریاستوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب بھی ایک اور اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here