پاکستانی مقبوضہ کشمیرمیں مدرسوں سے38بچوں کی گمشدگی کاانکشاف

0
186

پاکستان کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں مدرسوں سے38بچوں کی گمشدگی کاانکشاف ہو اہے ۔

اس سلسلے میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر میں چھوٹے بچوں کی گمشدگی کا سلسلہ جاری ہے جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے ۔

مقامی افراد کا کہناہے کہ اب تک21 بچے آن ریکارڈ مدرسوں سے غائب کر دئیے گئے ہیں۔

گمشدہ بچوں کے فیملی اور علاقائی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ چھوٹے بچوں کی گمشدگی میںجہادی تنظیمیں ملوث ہیں جوبچوں کی تربیت کرکےانہیں دہشتگردانہ کارروائیوں اورخود کش حملوں میں استعمال کرتے ہیں ۔

گذشتہ روز علاقے کے مسجد کے ایک پیش امام اور انجمن تاجران کے صدر نے ایک پریس کانفرنس کی ۔جس میںاس دعوے کی تصدیق کی کہ بچوں کی گمشدگیوں میں جہادی تنظیمیں ملوث ہیں اور اس سلسلے میں جہادی تنظیم کے ایک ذمہ دارنے باقاعدہ طور پر اعتراف کیا ہے کہ بچے ان کے پاس ہیں اور دو تین مہینے بعد واپس آجائیںگے ۔

پریس کانفرنس کے شرکاہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر گمشدہ بچوں کو فوری طور پر نہیں چوڑا جائے گاتو عید کے بعد انتظامیہ اور جہادی تنظیموں کیخلاف شٹرڈائون ہڑتال ودھرنا کی صورت میں شدیدعوامی احتجاج کیا جائے گا۔

سنگر نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے اس وقت جموں کشمیر کے ایک ضلع میں 38بچے لاپتہ ہیں جن میں سے کچھ کی رپورٹ تھانہ میں درج ہے جبکہ کچھ بچوں کے والدین ایسے ہیں جو دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے کی وجہ سے رپورٹ بھی درج نہیں کروا رہے ہیں اور وہ اپنے بچوں کی تلاش کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ایک مقامی شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے باغ شہر کی کیمونٹی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو یقین دہانی بھی اس شرط پہ کروائی ہے کہ آپ شور نہ کریں آپ کا بچہ صحیح سلامت گھر پہنچ جائے گا۔

مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ اس سے معلوم ہوتاہے کہ بچوں کی گمشدگی میںبراہ راست کالعدم جہادی تنظیمیں اور عسکری اسٹیبلشمنٹ ملوث ہیں۔ جن کا کام خود کش بمبار تیار کرنا ہے اور ایسے بچوں کو تیار کرکے انڈین مقبوضہ کشمیر میں بھی بھجنا ہے،جس پر گزشتہ روز پریس کشمیری علماکی جانب سے پریس کانفرنس بھی کی گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here