بلوچستان اسمبلی اجلاس: وڈھ میں سرکاری سرپرستی میں پرائیویٹ ملیشیا کی تشکیل پر نوٹس لینے کا مطالبہ

0
223

جمعرات کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر میر جان محمد جمالی کی زیر صدارت شروع ہوا۔

اجلاس میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے بی این پی کے رکن میر اکبر مینگل نے کہا کہ وڈھ میں امن وامان کی صورتحال تشویشناک ہے ، وہاں کچھ عناصر کو حکومتی سر پرستی حاصل ہے جو دانستہ طور پر حالات خراب کررہے ہیں ہمیں تو سیکورٹی میسر نہیں لیکن انہیں سیکورٹی دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وڈھ میں پرائیویٹ ملیشیا بنانے کا نوٹس لیا جائے۔

آئند ہ مالی سال 2023-24کے بجٹ پر بحث کاآغاز کرتے ہوئے میر اکبر مینگل نے کہا کہ میرے خیال میں یہ زیادہ اچھا بجٹ نہیں ہے امن و امان پر جتنی بڑی رقم خرچ کی جارہی ہے اسے تعلیم پر خرچ ہونا چاہےے خیبر پختونخواءنے تعلیم کے شعبے میں کام کر کے ترقی حاصل کی ہے حکومت تعلیمی پالیسی دینے میں ناکام رہی ہے یہ با ت عام ہے کہ تعلیم کی آسامیاں بک رہی ہیں جو خوفناک با ت ہے تعلیم پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہےے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں کوئی ایسا ہسپتال نہیں جہاں جدید اور سائنسی بنیادوں پر لوگوں کا علاج کیا جائے سندھ حکومت نے بڑے ہسپتال بنائے ہیں اب وہاں کے لوگوں کو کراچی نہیں جانا پڑتا ۔

انہوں نے کہا کہ لائیوسٹاک اہم شعبہ ہے اسے بہتر انداز میں چلایا جائے تو نوجوانوں کو روزگا ر فراہم اور معیشت کی بہتری کی جاسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر ی دنیا بھر میں اہم صنعت ہے جس سے سرمایہ حاصل ہوتا ہے ہم نے فشریز کو بلیک مارکیٹ بنا دیا ہے پیسہ چند لوگوں کی جیبوں میں جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ معدنیات سے مالا مال بلوچستان سونے اور چاندی کے ذخائر دنیا کے چند بڑے ذخائر میں سے ایکہے لیکن ان تمام شعبوں پر کام نہیں کیا گیا کام کے لئے نیت صاف ہونی چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here