سرکاری ملازمین کا بچوں کے ہمراہ بلوچستان اسمبلی سامنے دھرنا

0
136

تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف بی ڈی اے کے ملازمین نے بچوں کے ہمراہ بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنادیا۔

یہ دھرنابی ڈی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام دیا گیا جس کی قیادت یعقوب مندوخیل،علاالدین کاکڑ،ایوب بابئی نے کی۔

اس موقع پر ملازمین اور بچوں نے گزشتہ 10ماہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی اور 617ارضی ملازمین کی مستقلی کا نوٹیفیکیشن کرانے کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا ۔

مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقرین نے کہا کہ بی ڈی اے کے ملازمین گزشتہ 10ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات سے دو چار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے تنخواہوں کی عدم فراہمی کے باعث ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ چکے ہیں اور گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک جا پہنچی ہے اب تو لوگ قرضہ بھی نہیں دیتے ۔

انہوں نے کہا کہ متعدد بار اعلیٰ حکام سے گزارش کی ہے کہ تنخواہوں کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے 617عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے تاکہ ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہوسکی۔

مظاہرین سےبلوچستان کے کٹھ پتلی وزیر خزانہ و خوراک انجینئر زمرک خان اچکزئی ، وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے ضیا لانگو نے ملاقات کی، مذاکرات کئے اور یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان کے جائز مطالبات کو فوری طور پر پورا کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل بورئے کار لائیگی ۔

مظاہرین وزراء کی یقین دہانی پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here