حب میں فائرنگ و خاران میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی پر بچہ وخاتون ہلاک

0
330
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک ہوگئیں جبکہ خاران میں ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث ایک بچہ اپنی جان گنوا بیٹھا۔

حب ساکران روڈ پر واقع گھر میں فائرنگ سے ایک خاتون ھلاک ہوگئی ہیں،تاہم انکیہلاکت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

دوسری گزشتہ شب خاران سول ہسپتال اور دیگر پرائیوٹ کلینکس میں ایمرجنسی خدمات اور ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث ایک معصوم بچہ سانس کی تنگی کی وجہ سے فوت ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات ساڑھے دس بجے ایک کمسن بچہ صہیب ذاکر اچانک سانس کی تنگی کے باعث ایمرجنسی میں مختلف پرائیویٹ کلینک بشمول بابا میڈیکل، قائم میڈیکل اور رحیم نور میڈیکل لے جایا گیا مگر کہیں بھی کوئی ڈاکٹر یا ایمرجنسی خدمت موجود نہیں تھا، جس کے بعد بچے کو خاران سول ہسپتال لے جایا گیا مگر بدقسمتی سے ڈاکٹروں کی عدم موجودگی میں وہاں بھی یہی صورتحال تھا۔

اس کے بعد بچے کے غریب والدین بے یار و مددگار بچے کو لے کر کوئٹہ کیلئے نکلے مگر حالت مزید خراب ہونے کے باعث معصوم بچہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔

صہیب بلوچی فن کار ذاکر فراق کے بیٹے تھے۔

ذرائع کے مطابق خاران سول ہسپتال میں سرکاری ڈاکٹر موٹی تنخواہیں بٹورنے کے باوجود سرِشام ہسپتال سے غائب ہوجاتے ہیں اور نا ہی ہسپتال میں مخصوص ایمرجنسی کیسز کو سنبھالنے کیلئے سہولیات موجود ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ خاران میں پرائیویٹ کلینکس کے باہر 24 گھنٹے ایمرجنسی سروس لکھا ہوتا ہے مگر رات کے دس بجے کے بعد وہاں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہوتا جوکہ عوام کے ساتھ برائے راست دھوکہ دہی کے مترادف ہے اور ایسے ایمرجنسی حالات میں میڈیکلز کے چکر لگوا کر قیمتی جانوں کو ضائع کروایا جاتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here