ترکیہ میں بم دھماکا، 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی

0
238

جنوب مشرقی ترکیہ میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر بم حملے میں 8 اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس بم حملے کے بعد کردوں کی اکثریت والے علاقے میں بے امنی اور پر تشدد واقعات کی نئی لہر جنم لینے کے خدشات سر اٹھانے گلے ہیں۔

مقامی گورنر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا ہے کہ دیار باقر شہر کے قریب ہونے والے حملے میں 8 پولیس اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوا۔

حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمی ہونے والے 9 افراد کو احتیاط کے طور پر فوری ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زخمی ہونے والے افراد کی چوٹیں سنگین اور جان لیوا نوعیت کی نہیں تھیں۔

ٹیلی ویژن فوٹیج میں دھماکے سے متاثرہ سفید بس کو ملبے سے بھرے روڈ پر کھڑا دکھایا گیا۔

فوٹیج میں بم سے متاثرہ ایک چھوٹی گاڑی کو بھی دکھایا گیا، تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا کوئی دعویٰ نہیں کیا۔

دیار باقر اور ماردین شہر کے درمیان موجود سڑک پر ہونے والا یہ دھماکا 5 سال سے زائد عرصے کے دوران حکام کی جانب سے رپورٹ کردہ خطے کا پہلا دھماکا ہے۔

یہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب کہ ترکیہ کی جانب سے شمالی شام میں کرد فورسز کے خلاف فضائی حملے تیز کردیے گئے ہیں جب کہ وہ عراق میں اپنی محدود زمینی مہم کو بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

واضع رہے کہ کردستان ورکرز پارٹی کئی دہائیوں سے اپنی تحریک آزادی کیلئے ترک ریاست کے خلاف عسکری کارروائیاں کر رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here