ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب نے عراق میں کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل سے 60 کلومیٹر مشرق میں واقع قصبے کوسینجاق میں ایرانی حکام کی مخالفت کرنے والی کرد جماعتوں کے ہیڈکوارٹرز پر میزائلوں سے حملہ کر دیا، حملے میں ایک شہری ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔
عراق کی کردستان علاقائی حکومت کے صدر نے ایرانی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حملہ ہماری خودمختاری پر وار ہے۔ ذرائع نے ”العربیہ” اور ”الحدث” کے نمائندوں کو بتایا کہ ایرانی میزائلوں سے ایرانی کرد جماعتوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ علاقہ مکینوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔
”رووداو” میڈیا نیٹ ورک کے مطابق کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ پیر کے روز ایک ایرانی فوجی ذریعے نے عراق کے کردستان علاقے میں کرد اپوزیشن گروپوں کے خلاف ”میزائل اور ڈرون” حملوں کی تصدیق بھی کر دی۔
عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ”العالم ٹی وی“ نے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کے حوالے سے پیر کے روز کہا کہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کردستان ڈیموکریٹک پارٹی-ایران کے ہیڈکوارٹر ز کو نشانہ بنائے جانے کے بعد تہران عراق کے نیم خود مختار علاقے اربیل میں شدت پسندانہ سرگرمیوں پر خاموش نہیں رہے گا۔
ایک ہفتہ قبل بھی ایرانی پاسداران انقلاب کے توپ خانے نے برادوست کی سرحدی پہاڑیوں میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی آف ایران کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔ تہران اکثر شمالی عراق کے کچھ علاقوں پر بمباری کرتا ہے، جہاں ایرانی کرد اپوزیشن جماعتیں اور تنظیمیں مقیم ہیں۔