اسرائیل عراقی کردوں کو تہران کیخلاف استعمال کررہا ہے، ایران

0
207

ایران نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل عراقی کردوں کواتہران کیخلاف استعمال کر رہا ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان انٹیلی جنس جنگ کے درمیان ایرانی وزارت انٹیلی جنس کی جانب سے ”موساد” کے متعدد ایجنٹوں کی گرفتاری کے اعلان کے ایک دن بعد ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے قریب سمجھی جانے والی ”نور نیوز” ویب سائٹ نے اس اسکیم کی تفصیلات شائع کیں جس پر مبینہ منصوبہ سازوں نے عمل درآمد کرنا چاہا۔ ایرانی پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اتوار کے روز’نور نیوز‘ ویب سائٹ نے لکھا اسے خبر موصول ہوئی ہے کہا گیا کہ اس پیچیدہ نیٹ ورک کے عناصر کو اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ کی جانب سے اصفہان میں ایک حساس تنصیب پر حملے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ تاہم ایرانی سکیورٹی فورسز نے ان تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق اس دھماکے کا ہدف جسے ”خطرناک” قرار دیا گیا صوبہ اصفہان میں واقع ایرانی حساس مراکز میں سے ایک تھا۔

اصفہان صوبہ ایران کے مرکز میں واقع ہے اور اس میں فوجی اور جوہری تنصیبات موجود ہیں۔ انہیں متعدد بار سائبر حملوں اور دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں سب سے مشہور نطنز ایٹمی تنصیب ہے۔

نور نیوز ویب سائٹ نے بتایا کہ ”اس نیٹ ورک کے عناصر چند ماہ قبل موساد کی رہ نمائی میں عراق کے کردستان علاقے کے راستے ایران میں داخل ہوئے اور اصفہان میں ملک کے ایک حساس مرکز کی نشاندہی کے بعد انہوں نے دھماکہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔

نور نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس نیٹ ورک کے ایگزیکٹیو عناصر نے اس آپریشن کو انجام دینے کے لیے ایک افریقی ملک میں مہینوں تک تربیت حاصل کی اور انھوں نے وہاں کئی بار آپریشن کی نقل تیار کی تاہم اس افریقی ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں ان افراد کی قومیت اور تعداد ظاہر نہیں کی، لیکن کہا کہ گرفتار کیے گئے افراد عراق کے کردستان علاقے کے راستے ملک میں داخل ہوئے جو مغرب سے ایران کی سرحد سے متصل ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس ”موساد تخریب کاری سیل” کا انکشاف ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے جمعہ کے روز اس بات کی تصدیق کے فوراً بعد ہوا کہ اسرائیلی موساد ایرانی پاسداران انقلاب کی لاجسٹک برانچ کے ایک رکن یداللہ خدمتی سے ایرانی سرزمین پر پوچھ گچھ کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ اس سے ایرانی سکیورٹی سروسز میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے مزید خلاء کا انکشاف ہوا اور اسرائیل مبینہ طور پر اسی اخلا سے فائدہ اٹھاتا ہے۔

اگرچہ ایرانی میڈیا نے تصدیق کی کہ اس تفتیش کا تعلق موساد سے تھا، لیکن سرکاری ایرانی خبر رساں ایجنسی (ارنا) نے یداللہ خدمتی کو اغوا کرنے والوں کو ”ٹھگ اور کمینے” قرار دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here