ہنگامہ آرائی ومار دھاڑ کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے

0
223

پاکستا ن کے صوبہ پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور مار دھاڑ کے بعد ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔

تحریک انصاف اور ق لیگ کے بائیکاٹ کے بعد ایوان میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوا، حمزہ شہباز کو 197 ووٹ پڑے جب کہ پرویز الہیٰ کو کوئی ووٹ نہیں پڑا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت آج ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا تاہم پہلے حکومتی اراکین کے اسمبلی ہال نہ پہنچنے کے باعث اجلاس تاخیر کا شکار ہو ا۔

اسمبلی اراکین کو ایوان میں بلانے کے لیے گھنٹیاں بجائی جاتی رہی ہیں لیکن سخت سکیورٹی انتظامات کے دعووں کے باوجود حکومتی خواتین اراکین اسمبلی میں اپنے ساتھ لوٹے بھی لے آئیں اور انہوں نے لوٹے لوٹے کے نعرے لگانا شروع کر دیے جس کے باعث ایوان میں شور شرابہ شروع ہوگیا۔

بعد ازاں جب ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کے لیے ہال میں پہنچے تو حکومتی اراکین کی جانب سے ان کی جانب لوٹے اچھالیگئے اور ان کی ڈائس کا گھیراؤ کیا گیا، حکومتی اراکین کی جانب سے دوست محمد مزاری کو تھپڑ مارے گئے اور ان کے بال بھی نوچے گئے، سکیورٹی اسٹاف اور اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کو حکومتی اراکین سے بچایا جس کے بعد وہ واپس اپنے دفتر میں چلے گئے۔

اس موقع پر آئی جی پنجاب، پولیس کمانڈوز کے ہمراہ اسمبلی پہنچ گئے، پولیس اہلکاروں کے اسمبلی میں داخلے پر پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا،پولیس کی بھاری نفری ڈپٹی اسپیکر کے چیمبر میں بھی پہنچ گئی، بعد ازاں اسپیکر کے احتجاج پر پولیس کو اسمبلی لابی سے باہر نکال دیا گیا۔

جب پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کے بعد دوبارہ شروع ہوا تاہم تحریک انصاف اور ق لیگ کے اراکین پنجاب اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئے ہیں، ڈپٹی اسپیکر آفیشل باکس سے پولیس کی سکیورٹی میں اجلاس کی صدارت کرتے رہے۔

تحریک انصاف اور ق لیگ کے بائیکاٹ کے بعد قائد ایوان کے انتخاب کا عمل ہوا جس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز شریف 197 ووٹ لے کر نئے قائد ایوان منتخب ہوگئے، جب کہ پرویز الہیٰ کو کوئی ووٹ نہیں پڑا۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق آج رات 12 بجے تک پنجاب اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے لیے انتخاب کرانا تھا۔

وزارت اعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار ہیں جبکہ چوہدری پرویز الٰہی پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے متفقہ امیدوار تھے۔

پنجاب اسمبلی کے کل اراکین کی تعداد 371 ہے اور وزیر اعلیٰ بننے کے لیے 186 ووٹ درکار تھے۔

ڈ پٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کا کہنا تھا کہ آج کامیابی جمہوریت کی ہوئی ہے، اس میں اراکین اسمبلی کا بہت مثبت کردار رہا، آپ کو دیکھ کر میں بھی ثابت قدم رہا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here