مستونگ: دشت تیرہ میل میں 3 لاوارث لاشوں کی تدفین کردی گئی

0
222
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے دشت تیرہ میل میں لاوارث قرار دیئے جانے والی تین لاشوں کی تدفین کردی گئی۔

لاشوں کی تدفین فلاحی ادارے کی جانب سے کی گئی۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید 13 افراد کی لاشیں سول ہسپتال کوئٹہ میں شناخت کیلئے رکھی گئی ہے، شناخت نہ ہونے پر مذکورہ لاشوں کی بھی تدفین کی جائے گی۔

خیال رہے گذشتہ مہینے بھی اسی مقام پر لاوارث قرار دیئے گئے دس لاشوں کی تدفین کی گئی تھی۔ مذکورہ لاشوں کی تدفین فلاحی ادارے چھیپا کی جانب سے کی گئی۔ اس سے قبل 9 جنوری 2019 کو بھی ایدھی فاؤنڈیشن کے لاوارث افراد کے لیے مخصوص قبرستان میں 10 لاوارث لاشوں کو دفن کیا گیا تھا جو پہاڑی علاقوں میں لاوارث حالت میں ملی تھیں۔اس قبرستان میں گذشتہ پانچ سالوں میں اب تک 160 سے زائد نامعلوم افراد کی لاشیں دفن کی گئی ہیں۔

بلوچستان سے ملنے والی لاشوں کو بغیر شناخت یا اس حوالے سے ڈی این اے اور دیگر سہولیات کو بروئے کار نہیں لانے کے خلاف انسانی حقوق کے مقامی تنظیمیں، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتیں تشویش کا اظہار کرچکے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موثر طریقہ کار وضح نہیں کیا جاسکا ہے۔

گذشتہ مہینے لاوارث قرار دیئے گئے لاشوں کی تدفین پر بلوچ نیشنل موومنٹ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان میں انسانی المیہ اور بحران جنم لے چکا ہے۔ عالمی اداروں کی خاموشی کی وجہ سے یہ انسانی بحران روز بروز سنگین تر صورت اختیار کر رہا ہے۔ اجتماعی قبروں، مارو اور پھینکو اور جعلی مقابلوں کے بعد اب لاپتہ بلوچوں کو لاوارث قرار دیکر دفنایا جا رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here