ترکی کی فوج کابل ایئرپورٹ کی حفاظت کے لیے رضامند ہو گیا

0
349

ایک عرب اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالنے کے لیے مغربی ملکوں کے عسکری اتحاد (نیٹو) کے ساتھ ایک معاہدے پر رضامند ہو گیا ہے۔ دوسری طرف نیٹو نے کہا ہے کہ اں خلا کے بعد وہ افغانستان سے باہر افغان فورسز کی تربیت کا کام جاری رکھیں گے اور افغانستان کے اندر نیٹو کا سویلین عملہ موجود رہے گا۔

افغان وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ وہ نیٹو ممالک کی جانب سے افغان سیکیورٹی فورسز کی تربیت کے وعدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

افغانستان کی وزارتِ دفاع کے ترجمان روح اللہ احمد زئی نے وائس آف امریکہ کی افغان سروس سے گفتگو میں کہا ہے کہ افغان نیشنل سیکیورٹی کے لیے اندرونی اور بیرونی سطح پر مدد بہت ضروری ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینز اسٹولٹنبرگ نے منگل کے روز برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کی تربیت کے امکانات کے بارے میں کہا کہ وہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کس طرح افغان فورسز کی تربیت کا ملک سے باہر بندوبست کیا جا سکتا ہے۔

ان کے بقول، ”ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہم کس طرح افغانستان سے باہر رہتے ہوئے افغان سیکیورٹی فورسز کو فوجی تعلیم اور تربیت دے سکتے ہیں بالخصوص اسپیشل آپریشن فورسزکو۔ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح ہم سروسز کے لیے رقم مہیا کر سکتے ہیں جس سے اتحادی اور انٹرنیشنل کمیونٹی کابل کے اندر رہنے کے قابل ہو سکے بشمول کابل ایئرپورٹ کو مدد فراہم کرنے کے۔“

اسٹولٹنبرگ کا کہنا تھا کہ ہم اس پر بھی کام کر رہے ہیں کہ کس طرح ہم اہم نوعیت کے انفراسٹرکچر کو قائم رکھ سکتے ہیں، جیسے کہ ائیرپورٹ اور دیگر انفراسٹرکچر۔ کیوں کہ یہ افغانستان کے اندر بین الاقوامی کمیونٹی کی موجودگی جاری رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ نیٹو افغانستان سے اپنے فوجیں نکال رہا ہے لیکن ہم اپنی سویلین موجودگی کو برقرار رکھیں گے۔

”نیٹو افواج کی افغانستان میں تعداد ایک لاکھ سے کم ہو کر، اس سال کے شروع تک، دس ہزار رہ گئی تھی۔ اب یہ تعداد صفر ہونے جا رہی ہے۔ ہم اپنا فوجی مشن ختم کر رہے ہیں،تاہم افغانستان کے لیے دیگر طریقوں سے مدد بڑھا رہے ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ کہ ہم افغانستان کے اندر اپنی سویلین موجودگی برقرار رکھیں گے تاکہ افغانستان کے سیکیورٹی اداروں کو مشاورت دے سکیں اور ان کی استعداد کار بڑھانے پر کام کر سکیں۔“

ادھر افغان اور عرب ذرائع ابلاغ خبر دے رہے ہیں کہ ترکی کی حکومت کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کی ذمہ داری لینے کے لیے رضامند ہو گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات سے انگریزی میں شائع ہونے والے اخبار ’دی نیشنل“ نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کی حکومت نیٹو کے ساتھ ایک سو تیس ملین ڈالرکے معاہدے پر کابل ایئرپورٹ کی ذمہ داری سنبھالنے کے لییتیار ہو گئی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here