لیبیا میں چار ایرانی ساختہ اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلیں موجود ہیں، اقوام متحدہ

0
289

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ لیبیا میں چار اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلوں کی تصاویر کے بین الاقوامی ادارے کے تجزیے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ان میں سے ایک ایرانی ساختہ دہلوی میزائل کی خصوصیات رکھتا ہے۔

تاہم پیر کی شام کونسل کو پیش کی جانے والی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا سیکریٹریٹ یہ جاننے سے قاصر ہے کہ آیا لیبیا میں ایرانی میزائلوں کی موجودگی تہران پر عاید کی جانے والی اسلحہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتی ہے یا نہیں۔ یاد رہے کہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک نے سنہ 2007ءکو ایران میزائلوں اور دیگر بھاری ہتھیاروں کی برآمد پرپابندی عاید کردی تھی۔ تاہم سنہ 2015ءکو ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے کے بعد یہ پابندی اٹھالی گئی تھی۔

اسرائیل کی جانب سے ایران پر اسلحہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ مئی میں لیبیا میں اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلوں کی تصاویر کے کچھ ہفتوں کے بعد ایران نے گوٹیرس کو خط لکھا اور اسرائیلی الزامات کو “واضح طور پر مسترد” کرتے ہوئے انہیں سراسر بے بنیاد قرار دیا تھا۔

گوٹیرس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمع کروائی گئی تصاویرکےتجزیے کی بنیاد پر سکریٹریٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چار اینٹی ٹینک گائڈڈ میزائلوں میں سے ایک ایرانی ساختہ دہلوی (میزائل) کے مطابق ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا جنرل سکریٹریٹ یہ جاننے سے قاصر ہے کہ آیا یہ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل لیبیا کے حوالے سے سلامتی کونسل کی 2015ءکو منظورکی جانے والی قرارداد 2231 کی قرارداد کی خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here