کراچی میں رینجرز آفیسر کے ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں , ایس آر اے

0
721

سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں پنجابی قبضے اور جاری ریاستی آپریشن کے خلاف آج کراچی، سچل کے بلال گوٹھ میں سابقہ رینجرز آفیسر و علائقائی مخبر و رینجرز آپریشن کے سرغنہ عاشق کو گرنیڈ حملے میں مارنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا سندھ میں پاکستانی فورسز کے جاری ریاستی آپریشن میں جو بھی مقامی جاسوس ایجنٹ،دلالی،مخبری و سہولتکاری میں ملوث ہیں،گویا وہ سندھی ہو یا غیر سندھی۔ ان سب کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج اور اس کے ادارے سندھ بھر میں سندھی قوم پرست کارکنان کے خلاف ریاستی آپریشن کر رہے ہیں،جس میں انہوں نے متعدد قوم پرست کارکنان کو اٹھاکر جبراً لاپتا کردیا ہے اور سندھی کارکنان کے گھروں میں چوروں اور ڈاکوئوں کی طرح گھس کر ہماری مائوں بہنوں کی تذلیل کر کے چادر و چاردیواری کی تقدس کو پائمال کر رہے ہیں۔اور مختلف اوقات میں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکتے رہے ہیں،جس کی تازہ مثال کراچی میں جسقم کارکن شہید نیاز لاشاری کی پھینکی گئی مسخ شدہ لاش اور تازہ ریاستی آپریشن میں سکرنڈ میں جسقم رہنما مسعود شاہ کے بھائی شہید مسرور شاہ کی دی گئی تشدد زدہ لاش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجابیوں نے سندھ میں اپنی پنجابی فوج کے ذریعے سندھ کی زمین،دریاہ،وسائل،ساحل و سمندر پر بندوق کے زور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ پنجاب چین سے مل کر سندھ کی زمین، وسائل،ساحل و سمندر، بندرگاہوں اور شاہراہوں پر قبضہ کرنے لیئے سیپیک کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ پنجاب اور چین کے جن قبضاگیر منصوبوں کو سندھی قوم کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔

ترجمان نے کہا کہ ایس آر اے سندھودیش کی آزادی تک جنگ جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here