لاپتہ افراد آزادی لانگ مارچ کو17 دن مکمل ، حیدرآباد کراس

0
230

سندھ میں پاکستانی فورسز ہاتھوں لاپتہ ہونے والے لواحقین کا جی ایچ کیو کی جانب آزادی مارچ جاری ہے۔

سندھ سبا کی جانب سے آزادی مارچ کا اعلان کیا گیا تھا جو دس نومبر کو کراچی پریس کلب سے شروع ہوئی تھی، اس مارچ میں سندھ سبا کے رہنما انعام عباسی سمیت انسانی حقوق کے کارکن حانی گل بلوچ،شازیہ چانڈیو،فیصل آرا، سمیت عاطف چانڈیو،ڈاکٹر فتح محمد کھوسو اور دیگر درجنوں لاپتہ افراد کے لواحقین ساتھ ہیں۔

واضح رہے کہ آزادی مارچ کا آخری پڑاو¿ جی ایچ کیو،راولپنڈی ہے، جہاں پیاروں کی بازیابی کے لیے مارچ کے شرکاءآرمی ہیڈکواٹر پر دھرنا دیں گے۔

ساڑھے چودہ سوکلومیٹر کا پیدل سفر طے کرنا لواحقین کے لیے بہت بڑا چیلنج ہوگا۔ مارچ کے شرکاءنے گزشتہ روز حیدر آباد پہنچ کر پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا تھا اور دن بھر کا سفر طے کرنے کے بعد شام کو مٹھانی میں آرام کرنے کے بعد دو بارہ کل صبح مارچ اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گی۔

2014 میں بھی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے کوئٹہ سے اسلام آباد تک طویل مارچ کیا مگر قابض حکمران اور انسانی حقوق کے تمام علمبردار خاموش رہے۔

لیکن اس دفعہ مارچ کی آخری پڑاو¿ پاکستانی فوجی ہیڈ کواٹر ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here