یورپی یونین جانب قبرص و مالٹا کے گولڈن پاسپورٹ پروگرام کیخلاف تحقیقات

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

یورپی یونین نے قبرص اور مالٹا کے خلاف منگل کو ان کے گولڈن پاسپورٹ کے بارے میں تحقیق شروع کر دی ہے۔ اس پروگرام کے تحت دونوں ملک سرمایہ کاری کے عوض دوسرے ملکوں کے امیروں کو اپنی شہریت دیتے ہیں، جس کے بعد وہ ان کے پاسپورٹ پر وہ یورپی یونین 27 ملکوں میں کسی ویزے کے بغیر آ جا سکتے ہیں۔

یورپی یونین کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ اس پروگرام سے یورپی یونین کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور یورپی یونین کی شہریت کی روح کو نقصان پہنچا ہے۔

قبرص نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ امیر لوگوں کو شہریت دینے کا اپنا پروگرام ختم کر رہا ہے، کیونکہ اس کی آڑ میں اعلی ریاستی عہدے دار اور سابق قانون ساز شہریت کے لیے چھان بین کے سخت طریقہ کار سے بچ نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔

قبرص کا کہنا ہے کہ وہ اپنا یہ پروگرام نومبر میں ختم کر دے گا، جب کہ اس وقت تک وصول ہونے والی درخواستوں کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے گا۔

قبرص کی شہریت کا پروگرام سن 2013 میں اس وقت متعارف کرایا گیا تھا جب ملک شدید مالی بحران میں مبتلا ہو کر دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا تھا اور اسے قرض دینے والوں کے مالیاتی امدادی پروگرام کو قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

مالٹا نے بھی اپنے مالی بحران سے نکلنے کی خاطر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے اس سے ملتا جلتا پروگرام شروع کیا تھا۔

یہ پروگرام غیر ملکی دولت مندوں کے لیے اس وجہ سے بھی اپنے اندر کشش رکھتا تھا کہ قبرص اور مالٹا دونوں ہی یورپی یونین میں شامل ہیں اور ان ملکوں کا پاسپورٹ ملنے کے بعد وہ یورپی یونین کے 27 ملکوں میں آزادانہ نقل و حرکت کر سکتے تھے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قبرص نے اس پروگرام کے تحت تقریباً چار ہزار افراد کو شہریت دی جس کے بدلے میں اسے سوا آٹھ ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری حاصل ہوئی۔ جب کہ مالٹا نے بھی اس سے ملتے جلتے پروگرام کے ذریعے سرمایہ کاری حاصل کی۔

یورپی یونین کمشن کی ترجمان کرسٹین وینڈ نے کہا ہے کہ مالٹا کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے عوض شہریت دینے کے معاملے کا جائزہ لے رہا ہے۔

کمشن نے دونوں ملکوں کو باضابطہ طور پر دو مہینے کا نوٹس دے دیا ہے جس کے بعد یہ معاملہ بالآخر یورپی یونین کی عدالت انصاف کو بھیجنے کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

بدعنوانی پر نظررکھنے والے ایک عالمی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کمشن کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام سے کرپٹ عناصر کے مفادات کو فائدہ پہنچا۔

پچھلے سال یورپی کمشن کے بلغاریہ پر بھی اس کے ایک پروگرام کو ہدف تنقید بنایا تھا جس میں غیر ملکیوں کو سرمائے کے بدلے پاسپورٹ دینے کی پیش کش کی گئی تھی۔

کمشن کی ترجمان نے کہا ہے کہ کمشن نے بلغاریہ کو بھی ایک خط لکھا ہے جس میں اس پروگرام کے متعلق ایک مہینے کے اندر تفصیلات فراہم کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے یورپی کمشن سے کہا ہے کہ وہ یورپی بلاک میں اس جیسے پروگراموں کی جانچ پڑتال کرے، خاص طور پر پرتگال اور آسٹریا کی، کہ ان کے پروگراموں کی قانونی حیثیت کیا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment