بلوچ قومی رہنما اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نہایت دکھ, رنج اور فکری خلاء کے احساس کے ساتھ انسانی حقوق کے ممتاز رہنما، انسانیت کے اقدار کے بے باک علمبردار اور ریاستی جبر کے خلاف مسلسل مزاحمت کی علامت ماما قدیر بلوچ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ ان کی وفات محض ایک فرد کی رحلت نہیں بلکہ انسانی وقار، سماجی انصاف اور سیاسی شعور کے ایک ایسے باب کا اختتام ہے جس نے طویل عرصے تک ریاستی جبر کے شکار اقوام اور متاثرہ خاندانوں کو زبان، حوصلہ اور سمت فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ماما قدیر بلوچ نے اپنے بیٹے جلیل ریکی کی جبری گمشدگی اور زیر حراست شہادت کا غم سہنے کے باجود ٹوٹے نہیں بلکہ جبری گمشدگی سے متاثر دوسرے خانوادوں کے لئے امید بننے کا فیصلہ کیا اور سولہ سال تک مزاحمت کا علم بلند کرکے مرتے دم تک جدوجہد جاری رکھا۔
ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ ماما قدیر نے بلوچستان کے کٹھن حالات میں ریاستی جبر، جبری گمشدگیوں، بلوچ قوم کی نسل کشی کے خلاف اپنے زندگی کے سولہ سال جدوجہد میں صرف کیے۔ وہ ان چند عملی شخصیات میں شامل تھے جنہوں نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف سیاسی جدوجہد کو اجتماعی صورت دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایک طویل لانگ مارچ کرکے دنیا کو بلوچ قوم پر ریاستی جبر اور استحصال سے آگاہ کیا اور ریاستی جبر کے خلاف مزاحمت کو عوام میں منظم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماما قدیر نے ایسے ادوار میں انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کی جب جبری گمشدگیاں عروج پر تھی۔ انہوں نے عالمی اداروں تک بلوچ قوم کی آواز کو پہنچایا اور یہ باور کرایا کہ انسانی حقوق کا سوال کسی ایک خطے یا قوم تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک عالمی سیاسی مسئلہ ہے، جس پر خاموشی دراصل ظلم کی توثیق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماما قدیر کی جدوجہد نے یہ ثابت کیا کہ حقیقی حب الوطنی اور انسان دوستی مظلوم کے ساتھ کھڑے ہونے میں ہے۔ ان کا فکری ورثہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک سیاسی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے۔ جو ماما قدیر بلوچ کے نام سے منسوب ہے۔
بلوچ قومی رہنما کا کہنا تھا کہ میں ماما قدیر بلوچ کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی اور گہرے رنج و غم کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ صدمہ اور دکھ کے اس کٹھن لمحے میں ہماری تمام تر دعائیں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو اس ناقابلِ تلافی نقصان پر صبرِ جمیل، حوصلہ اور استقامت عطا کرے۔