بلوچستان میں انسانی حقوق صورتحال سنگین ہے،انسانی حقوق عالمی دن پر تربت میں تقریب

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

انسانی حقوق کا عالمی دن تربت میں ایچ آر سی پی کے زیر اہتمام منایا گیا۔

انسانی حقوق کا عالمی دن ایچ آر سی پی کے ریجنل آفس تربت مکران میں ایک سادہ مگر مؤثر تقریب کے ساتھ منایا گیا جس میں انسانی حقوق سے وابستہ خواتین و حضرات کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کے ریجنل کوآرڈینیٹر پروفیسر غنی پرواز نے انسانی حقوق کے عالمی دن کی تاریخ اور پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دن دوسری عالمی جنگ کے بعد انسانوں کے بنیادی حقوق کے عالمی اعلان کی یاد دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی منشور 10 دسمبر 1948 کو منظور ہوا جس نے دنیا بھر میں ریاستوں کی ذمہ داریاں متعین کیں۔

پروفیسر غنی پرواز نے اس دن کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ترقی، مساوات اور انصاف اسی وقت ممکن ہے جب ریاستیں اپنے شہریوں کے بنیادی حقوق کا احترام کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں شہری آزادیاں متواتر دباؤ کا شکار ہیں جبکہ بلوچستان میں یہ صورتحال مزید سنگین شکل اختیار کرچکی ہے جہاں لوگوں کی سلامتی، اظہارِ رائے اور تحفّظِ زندگی جیسے بنیادی حقوق بھی خطرات سے دوچار ہیں۔

ایچ آر سی پی کے کارکن خان محمد جان گچکی نے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے ہم ایک ایسے ریاستی ماحول میں جی رہے ہیں جہاں شہریوں پر مسلسل خوف طاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صورت حال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ لوگ اپنی مرضی سے سانس تک نہیں لے سکتے، قبروں پر بھی پہرہ ہے اور مخصوص ناموں کے کتبے تک ہٹا دیے جاتے ہیں۔

تقریب سے صحافی الطاف بلوچ، سماجی کارکن ماسٹر غنی بلوچ اور محمد کریم گچکی نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے پاکستان خصوصاً بلوچستان میں ریاستی سرپرستی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں بلوچ نوجوان مرد و خواتین بغیر کسی الزام یا مقدمے کے قید خانوں میں بند ہیں، اور ان کے بارے میں اہلِ خانہ کو تک بنیادی معلومات فراہم نہیں کی جاتیں۔

مقررین نے کہا کہ عالمی دن کی مناسبت سے معاشرے کو اس بات کا احساس کرنا ہوگا کہ ہمارے آس پاس موجود کمزور طبقات، بچے اور بچیاں بھی اپنے بنیادی حقوق سے مسلسل محروم کیے جا رہے ہیں۔

پروگرام کی نظامت کے فرائض ایچ آر سی پی کی کارکن سنیہ بلوچ نے انجام دیے۔ تقریب کے اختتام پر شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انسانی حقوق کی بحالی، تحفظ اور ترویج کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

Share This Article