پاکستان میں حکومت پاکستان اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کے ناقدین کو بیرون ملک جانے سے روکے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔کہا جارہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر 50 سے 70 مسافروں کو آف لوڈ کیا جارہا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ بیرون ملک جاکر پاکستان کے لئے بدنامی کا باعث بنیں گے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس کی تصدقی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین پاسپورٹ کی بہتری کے لیے روزانہ تقریباً 50 سے 70 مسافروں کو آف لوڈ کر رہے ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ایک ایک مقدمے کے بارے میں ہمیں پتا ہے کہ وہ کیوں آف لوڈ ہو رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ’میں نہیں کہتا کہ ایف آئی اے میں سب کچھ ٹھیک ہے، غفلت بھی ہوتی ہوگی۔‘ ان کے مطابق ’ہمیں سسٹم کو بھی ٹھیک کرنا ہے اور جہاں خرابیاں ہیں وہ درست بھی کرنی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ جو تفصیلات سامنے آ رہی ہیں اس سے یہی پتا چلتا ہے کہ جو لوگ باہر جانے کے اہل نہیں ہیں انھیں نہیں جانے دیا جاتا تاکہ ملک کی بدنامی نہ ہو۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’دستاویزات درست ہونی چاہیں اور جو جس ملازمت پر جا رہا ہے اس کا اہل ہونا چاہیے۔‘ ان کے مطابق انھوں نے خود ایسے واقعات دیکھے جہاں باہر جانے کے لیے جو اہل نہیں تھے انھیں آف لوڈ کیا گیا۔