بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاب میں گزشتہ شب پیش آنے والے دلخراش واقعے کے خلاف ایم 8 شاہراہ پر مقامی رہائشیوں کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔
مظاہرین نے شاہراہ کو دونوں اطراف سے بند کر رکھا ہے اور واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں ہوشاب میں ایک گھر پر مارٹر گولہ فائر کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں کمسن بچی یاسمین بنت ناصر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ واقعے نے علاقے میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا جس کے بعد شہری بڑی تعداد میں ایم 8 شاہراہ پر جمع ہوئے اور رات گئے دھرنا شروع کیا جو تاحال برقرار ہے۔
اطلاعات کے مطابق آج صبح دھرنا گاہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا جس کے پاؤں میں گولی لگی۔
ذرائع کے مطابق زخمی شخص کا نام غفور ولد گنگزار بتایا جا رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک واقعے میں ملوث ذمہ داروں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اور متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملتا، احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا۔
علاقے میں کشیدگی برقرار ہے جبکہ ایم 8 شاہراہ مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند ہے۔
احتجاج کے شرکا کا مؤقف ہے کہ گزشتہ رات کا سانحہ اور آج کی فائرنگ علاقائی عدم تحفظ میں اضافے کی واضح علامت ہیں، اور حکام کو فوری اقدامات اٹھانے چاہیے۔