گوادر سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 2 نوجوان جبری لاپتہ، تربت سے ایک بازیاب

ایڈمن
ایڈمن
1 Min Read

بلوچستان کے ضلع گوادر کے تحصیل پسنی کے علاقے شادی کور سے پاکستانی فورسز نے 2 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

جبری لاپتہ کئے گئے دونوں نوجوانوں کی شناخت سردل خان ولد شیر خان اور ھاتر ولد میردوست کے ناموں سے ہوگئی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں کو گزشتہ رات فورسز نے گھر سے حراست میں لیا ہے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

اہلِ خانہ کے مطابق رات گئے دو گاڑیاں اور پانچ موٹر سائیکلیں ان کے گھر کے باہر رُکیں۔

ان کے مطابق متعدد مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور سردل کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

اسی دوران کھیتوں پر مزدوری کرنے والے ھاتر کو کھیتوں سے اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع کیچ کے یوسی کوچگ گلی کے وائس چیئرمین پزیر ناصر پلیزئی بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔

پزیر ناصر پلیزئی جنہیں دوسری مرتبہ جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، 11 دن بعد بحفاظت بازیاب ہو گئے۔

پزیر پلیزئی کی بازیابی کی تصدیق اہلخانہ نے کردی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام جبری گمشدگان کو بازیاب کیا جائے گا۔

Share This Article