فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ محصور اور تباہ حال غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بدھ کے روز کئی اسرائیلی فضائی حملوں میں 27 افراد ہلاک ہو گئے۔
ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ شہر کے مشرق میں زیتون کے علاقے میں اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں تین خواتین اور چھ بچوں سمیت 12 فلسطینی ہلاک ہو گئے جب کہ شجاعیہ محلے میں دو چھاپوں میں دو فلسطینی مارے گئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس پر اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں اور 4 خواتین سمیت 13 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
فوج کے ایک بیان کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں ’حماس کے اہداف‘ پر گولہ باری شروع کر دی ہے، جب مسلح افراد نے پٹی کے جنوبی حصے میں خان یونس میں ایک ایسے علاقے پر فائرنگ کی جہاں اس کی افواج کام کر رہی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ’جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اس کے جواب میں ہم نے غزہ کی پٹی میں حماس کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کر دیے ہیں۔‘
حماس نے اسرائیلی بمباری کی مذمت کی اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو پر جنگ دوبارہ شروع کرنے کا الزام لگایا۔
ایک بیان میں کہا ’ہم آج غزہ اور خان یونس کے شہروں میں قابض فوج کے ہاتھوں ہونے والے ہولناک قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہمارے 25 سے زائد فلسطینی عوام بشمول بچوں اور خواتین کی شہادت ہوئی، اور ہم اسے ایک خطرناک اضافہ سمجھتے ہیں جس کے ذریعے جنگی مجرم نتن یاہو ہمارے لوگوں کے خلاف نسل کشی کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
تحریک نے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اعلان کردہ وعدوں کو پورا کرے اور اسرائیلی قبضے کو روکنے کے لیے فوری اور سنجیدہ دباؤ ڈالے اور اسے جنگ بندی کا احترام کرنے پر مجبور کرے۔