یوکرین و روس جنگ کے خاتمے کیلئے امریکی فوجی حکام یوکرین پہنچ گئے

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

امریکی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سینئر پینٹاگون حکام یوکرین پہنچ گئے ہیں تاکہ روس کے ساتھ جنگ کے ختمے کی کوششوں پر ’بات چیت ہو سکے۔‘

امریکی آرمی سیکریٹری ڈین ڈرسکول کی قیادت میں ٹیم جمعرات کے روز کیو میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کرے گی۔

بدھ کے روز یہ رپورٹس سامنے آنا شروع ہوئیں کہ امریکہ اور روس نے امن کے ایک نئے فریم ورک پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت یوکرین کو اہم رعایت دینی ہوں گی جن میں اس کی زیرِ قبضہ کچھ علاقہ چھوڑ دینا اور اپنی فوج کی تعداد میں نمایاں کمی شامل ہے۔

تاحال نہ تو واشنگٹن اور نہ ہی ماسکو نے اس منصوبے کی باضابطہ تصدیق کی ہے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی سٹیو وٹکوف اور روسی خصوصی ایلچی کیرل دمترییف نے تیار کیا ہے۔

تاہم امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ایک پائیدار امن کے حصول کے لیے فریقین کو مشکل مگر ضروری رعایت پر رضامند ہونا پڑے گا۔ اسی لیے ہم اس جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ تجاویز کی ایک فہرست تیار کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے جو اس تنازع کے فریقین کے خیالات اور آرا پر مبنی ہوگی۔‘

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے جمعرات کو خبردار کیا کہ کسی بھی منصوبے کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ یوکرینی اور یورپ دونوں اس کا حصہ ہوں جبکہ فرانسیسی وزیرِ خارجہ نوئل بارو نے کہا کہ ’یوکرین کسی بھی طور پر ہتھیار ڈالنے کے حق میں نہیں ہے۔‘

امریکہ اور روس کے امن منصوبے کی رپورٹس ایک ایسے دن سامنے آئیں جب یوکرین کے مغربی شہر تیرنوپل میں روسی میزائل اور ڈرون حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک ہوئے۔ جمعرات کو زیلنسکی نے کہا کہ جائے وقوعہ سے مزید 22 افراد لاپتہ ہیں۔

Share This Article