لکی مروت میں 2 خواجہ سراؤں کوقتل کردیا گیا

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان کے صوبہ خیر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں دو خواجہ سراؤں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ کل رات لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں پیش آیا ہے۔

تھانہ نورنگ میں درج ایف آئی آر کے مطابق ذاکر اور شہاب عرف ڈالر نامی خواجہ سرا نورنگ میں سبزی منڈی کے ایک پلازہ میں مقیم تھے۔

رپورٹ کے مطابق، نامعلوم افراد نے دونوں افراد کو اسلحہ آتشیں سے قتل کیا ہے۔ دونوں کی لاش تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال نورنگ پہنچا دی گئی۔

خواجہ سرا ذاکر کے بھائی رفیع اللہ نے پولیس کی دی گئی درخواست میں کہا ہے کہ انھیں فون پر اطلاع دی گئی کہ ان کے بھائی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ہے جس پر وہ ہسپتال پہنچے تو ان کے بھائی اور ان کے ساتھی خواجہ سرا کی لاشیں وہاں موجود تھیں۔

لکی مروت کے ضلعی پولیس افسر نذیر خان نے بتایا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دونوں افراد کو کس نے اور کیوں قتل کیا۔

پاکستان میں خواجہ سراؤں پر حملوں کے واقعات آئے روز پیش آتے ہیں۔ اس سال کے اب تک خیبرپختونخوا میں 15 خواجہ سراؤں کو قتل کیا جا چکا ہے جبکہ 12 ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جن میں خواجہ سراؤں پر تشدد کیا گیا۔

پشاور میں ٹرانسجینڈر کمیونٹی الائنس کی رہنما فرزانہ نے بی بی سی کو بتایا کہ کل رات دونوں خواجہ سرا ایک پروگرام میں شرکت کے لیے تیار ہو رہے تھے جب ان پر فائرنگ کی گئی۔

فرزانہ کے مطابق، فائرنگ کے وقت دونوں خواجہ سراؤں کا ایک گرو بھی فلیٹ میں موجود تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے کے بارے اب تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ خواجہ سراؤں پر آئے روز حملے ہو رہے ہیں اور ان کے تحفظ کے لیے پولیس اور اعلی حکام سے بارہا اپیل کی گئی لیکن اب تک کوئی ایسے اقدامات نظر نہیں آتے کہ ٹرانسجینڈر کمیونٹی اپنے آپ کو محفوظ تصور کر سکے۔

Share This Article