گوادر : ڈاکٹر عزیز بلوچ کی یاد میں خصوصی برنامہ میں جینوئن کرداروں کی شناخت پرزور

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

جیوز گوادرکے زہراہتمام بیادِ ڈاکٹر عبدالعزیز بلوچ کےسلسلے میں ایک فکرونظر کی بنیاد کو لیے برنامہ ان مہمانان گرامی کی خصوصی دعوت پر منعقد ہوا۔

برنامہ میں واجہ خدابخش ہاشم، سعید فیض ایڈووکیٹ، سید ھاشمی اکادمی کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رُکن ماجد سھرا بی، وہاب مجید(ڈی ڈی ای او)اوربالاچ قادر(چیئرمین بی ایس او)نے شرکت فرمائی۔

اوراس میں دیے گئے موضوع پر اظہار خیال کیا۔جبکہ ڈاکٹر عبدالعزیز بلوچ کےفرزند ڈاکٹر صدف عزیز نے اپنی باتیں ایک وائس ریکارڈ کی شکل میں مجلس کی نذر کیے۔

نظامت کے فرائض کے بی فراق نے سرانجام دیے۔اور اس مجلس میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز ان الفاظ سے ہواکہ ایک روایتی معاشرے کا جبر دیکھنا ایک غیر روایتی کردار کو دمِ آخر میں اپنی طرح سلوک کرتا ہے۔جوکہ ہمارے لیےایک طرح سےسوچنے کاحوالہ و المیہ صورت لیے ہوئے ہے۔

بالکل یہی طور ہماری تاریخ، سیاست و کردار کی بابت، جب بات کی جاتی ہےیاان پر لکھاجاتا ہےتو ایک طرح سے رومانس کے احساس میں رہ کر کیا جاتا ہے اور سب کچھ رومنٹیسائز کی جاتی ہے۔تاہم ہمیں رومانس سے نکل کر رئیلٹی میں آکر اور انھیں رکھ کر دیکھنا اور تجزیہ کرنا چاہیے تاکہ صورت حال وکردار کو بجا طور پر تجزیہ و تعین کرسکیں جبکہ اس وقت یہی چیز مانع ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اس مجلس میں اس تناظر کو لیے دیے گئے موضوعات پر بات ہوگی یا لکھا ہوا لفظ پڑھنے اور سُننے کو ملے گا۔

اس سلسلے میں مہمانان نے ڈاکٹر کے فکر وخیال کو لیے دیے گئے موضوع کے تحت ایک بھرپور تجزیہ پیش کیا۔

اس مجلس کا آغاز ڈاکٹر صدف عزیز کی آڈیو گفتگو جو کہ مجلس کے حاضر کے پیش نظر کی گئی۔ جس میں اپنے والد کے حوالے سے خاصی اہم اور اس کی شخصیت کو سمجھنے کے لیے بنیادی باتیں کیں۔

بطورِخاص بلوچ خواتین اورعمومی طور پر خواتین کو خود مختار بنانے اور اس کو اعتماد دینے کے سلسلے میں ڈاکٹر کا کیانقطہءنظر تھا۔اس بابت ایک بیٹی اور دوست و عورت کے ناطے بات کیں۔ جوکہ اس سطح پر بڑا واضع ذہن و کردار رکھنا محض ایک خواہش کیجاتی ہےجبکہ ڈاکٹر ازخود اسکا ایک بھرپور حوالہ ہیں۔

بالاچ قادر نے اپنے دہے گئے موضوع ” بلوچ سیاست میں عام آدمی کی موجودگی اور لیڈرشپ کا طرزِ احساس اور فکر و نظر”کےاپنا نکتہ رکھا اور موجود سیاسی صورتحال کو ڈاکٹر عبدالعزیز کے جلو میں سمجھنے کی سعی گئی۔

ماجد سھرابی نے بلوچ سیاست میں کیڈر، کیڈر شپ کا مقام و کردار اور حالیہ تناظر میں صورتحال” پر سیرحاصل بحث و تبصرہ کیا

سعید فیض ایڈووکیٹ نےاپنےدیے گئےموضوع”بلوچ سیاست میں سماجی معاملات میں دخول و نفوذ کا عمل” حاضرین مجلس سے خطاب کیا اور سماجی جہت پر سیاسی طرزِعمل کو لیے راٰئے زنی کی گئی ۔

وہاب مجید نے اپنے دیے گئے موضوع ” بلوچ سیاست میں سوشلسٹ رحجانات و عالمی تناظر، فریکشن، متبال تصورِ حیات اور امکانات” کے تحت اپنا مضمون پڑھا اور ڈاکٹر کے جلو میں اس تناظر کو سمجھنے اور تجزیہ و تعین کرنے کی سعی کی ۔

جبکہ آخر میں مجلس کے بزرگ مقررومبصر جناب خدابخش ہاشم نے جیوز کی مردم خیز فکر کو لیے بہت ستائش کی کہ جس طرح آج ڈاکٹر کا تذکرہ اس برنامہ میں احباب نے علمی بنیاد پر سمجھنے کی سعی کی گئی اور قوم پرست سیاست کو اسکے کرداروں اورزمینی حقائق کے تناظر میں بات کرکے ایک اہم نظری اور عملی و انتقادی نوعیت دیکھنے میں آئی جس کے لیے جیوز گوادر کا یہ اقدام قابلِ تحسین و تقلید ہے کہ کس طرح اسکےاحباب نےاپنی اس تسلسل کوبرقرار رکھا۔ بزاتِ خود ایک مثال ہے۔جس کے لیے مہمانان نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی ذہن ساز اور فکرو نظر کی بنیاد کو منور کرنے والی سرگرمیاں ہماری معاشرت اور سماج کے لیے ناگزیر ہیں۔۔

Share This Article