بی این ایم کا 13 نومبر کوبرطانیہ میں بلوچ یوم شہداء کی یادگاری تقریب کے انعقادکا اعلان

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

بلوچ نیشنل مومنٹ(بی این ایم) 13 نومبر کویوم شہدائے بلوچ کی مناسبت سے یوکے میں "بلوچ یوم شہداء یادگاری تقریب ” منعقد کرے گی ۔

اس سلسلے میں اپنے ایک مختصر بیان میں پارٹی نے برطانیہ میں تمام اراکین، حامیوں اور وسیع تر بلوچ کمیونٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 13 نومبر 2025 کو یوم بلوچ شہداء کی پروقار یادگاری تقریب میں ان کے ساتھ شامل ہوں۔

تقریب بمقام کیریبین سینٹر، ڈکنز اسٹریٹ، پیٹربورو میں بروزجمعرات، 13 نومبر کو بوقت دن کے 12 بجے سےشروع ہو کر شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔

بی این ایم ترجمان نے عظیم شہدا کے لئے منعقدہ اس تقریب کے حوالے سے لوگوں سے مخاطب ہوکرکہا ہے کہ آئیے ہم ان کی یاد میں متحد ہوجائیں اور اس مقصد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کریں جس کے لیے ہمارے شہداء نے اپنی جانیں دیں۔

یاد رہے کہ بی این ایم نے 13 نومبر یومِ بلوچ شہدا کی عظیم قربانیوں کو اپنی آئندہ نسلوں تک یادگاری بنانے کے لئے ایک نئی علامت جاری ہے کہ جس میں اس علامت کے تاریخی، فلسفیانہ، ثقافتی اور فنی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس علامت میں دو متحد المرکز تہیں شامل ہیں، جن میں ہر ایک گہرا علامتی معنی رکھتی ہیں۔

ادارے کی جانب سے کی گئی اس نئی علامت کی تشریح کے مطابق ، اندرونی تہہ ایک 17 پھنکڑیوں والا کھلا ہوا پھول ہے، جو زندگی، روح اور تجدید کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے تین حصے ہیں: مرکز میں موجود گہرا سرخی مائل نکتہ قومی وحدت کی علامت ہے، اس کے گرد موجود دائرہ قوم کی بقا میں وحدت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ پھول کی پتیاں شہداء کے کردار کی عظمت اور قومی احترام کی نمائندگی کرتی ہیں۔ 17 پھنکڑیاں روحانی توازن، ایمان اور تجدید کی علامت سمجھی جاتی ہیں، اور درمیان کی مکمل شبیہ کو گہرے سرخی مائل رنگ میں پیش کیا گیا ہے جو شہداء کے خون اور قربانی کی یاد دلاتا ہے۔

بیرونی تہہ روشن چمکدار سورج کی علامت ہے، جس کی 28 شعاعیں زندگی، تسلسل اور قربانی کی روشنی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ عدد 28 قمری چکر اور وقت کے تسلسل سے منسلک ہے اور اس کے چار برابر حصوں میں ہر حصے میں ‘7’ آتا ہے، جو عدل و انصاف اور شہداء کی بلاتفریق قربانیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ علامت کو دائرے کی شکل دی گئی ہے، جو حق کے لیے قربانی اور جہد مسلسل کی علامت ہے اور اس کا کوئی اختتام نہیں، حق کی جدوجہد نسل در نسل جاری رہتی ہے۔

رنگوں کی وضاحت میں بیرونی پرت یعنی سورج کی شعاعوں کے لیے سنہری پیلا رنگ (#F6BD17) اور اندرونی پرت اور پھول کے لیے گہرا سرخ (#640B0A) استعمال کیا گیا ہے۔

قاضی ریحان نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ یہ علامت بلوچ شہداء کے لیے دیرینہ خیال کا عملی اظہار ہے، جس میں تاریخی پس منظر، زمین سے تعلق اور ثقافتی اہمیت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچ تاریخی ورثہ کی حفاظت نہ ہونے کے باعث عوامی شعور میں اپنی تاریخ سے کٹاؤ پیدا ہوا ہے، اور اس علامت کے انتخاب کا مقصد اسی نفسیاتی خلا کو پر کرنا اور ثقافتی مزاحمت کو فروغ دینا ہے تاکہ نئی نسل اپنی تاریخ، علامت اور وراثت سے جڑ سکے۔

Share This Article