لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے خلاف سوراب میں اہلکارں کا احتجاجی ریلی ومظاہرہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ضلع سوراب میں لیویز فورس کے اہلکاروں نے اپنے محکمے کو پولیس میں انضمام کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی ۔

مظاہرین نے حکومت بلوچستان سے فوری طور پر نوٹیفکیشن واپس لینے اور عدالت عالیہ کے اسٹے آرڈر پر عملدرآمد یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

حکومت بلوچستان کی جانب سے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد بلوچستان کے مختلف اضلاع کی طرح ضلع شھید سکندر آباد سوراب میں بھی لیویز فورس کے اہلکار سراپا احتجاج ہیں۔

سوراب میں ریلی لیویز تھانہ سے شروع ہو کر بازار مین چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں بڑی تعداد میں لیویز افسران، جوانوں اور شہریوں نے شرکت کی۔

ریلی میں چیئرمین میونسپل کمیٹی سوراب ایڈوکیٹ منیر آزاد رودینی، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے ضلعی جنرل سیکرٹری سلطان امام بلوچ، جمعیت علماء اسلام سوراب کے رہنما ماما غلام رسول عمرانی اور ایم کیو ایم کے رہنما میر شفیع محمد شاہوانی بھی شریک ہوئے۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیویز فورس بلوچستان کی 142 سالہ قدیم اور مثالی فورس ہے جس نے امن و امان کے قیام میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ لیویز فورس مقامی روایات اور عوامی نظام سے جڑی ایک موثر فورس ہے، جسے پولیس میں ضم کرنا بلوچستان کے امن و نظم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے بھی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کی ناکام کوشش کی گئی تھی، جس کے منفی نتائج برآمد ہوئے اب ایک بار پھر وہی غلطی دہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

لیویز اہلکاروں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ انضمام سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لیا جائے اور عدالت عالیہ کے اسٹے آرڈر پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “لیویز فورس ہماری پہچان ہے” اور “انضمام نامنظور” جیسے نعرے درج تھے ۔

ریلی کے دوران شرکاء نے حکومت کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور مطالبہ کیا کہ لیویز فورس کو اس کی موجودہ شکل میں برقرار رکھا جائے۔

Share This Article