وینزویلا کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا کو امریکہ کی ’کالونی‘ بنانا چاہتے ہیں۔
اتوار کے روز نے بی بی سی کے نیوز آور سے بات کرتے ہوئے طارق ولیم صاب نے کہا ہے کہ وینزویلا میں حکومت کی تبدیلی کے مطالبے کا اصل مقصد ان کے ملک کے قدرتی وسائل بشمول سونے، تیل اور تانبے کے ذخائر پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے۔
طارق ولیم صاب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ وینزویلا کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ’ناکام‘ کوششوں کی ایک طویل فہرست میں تازہ ترین اضافہ ہے۔
امریکہ ان ممالک میں شامل ہے جو وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی حکومت کو جائز تسلیم نہیں کرتے۔ ، 2024 کے آخری انتخابات کے بعد اسے نہ تو آزاد اور نہ ہی منصفانہ قرار دے کر مسترد کر دیا گیا تھا۔
صدر ٹرمپ بارہا وینزویلا میں ’زمینی کارروائی‘ کے امکان کا ذکر کر چکے ہیں۔ گذشتہ ہفتے انھوں نے کہا تھا کہ امریکہ ’سمندر کو بہت اچھی طرح سے قابو میں کرنے کے بعد‘ اب زمین کی طرف دیکھ رہا ہے۔
ستمبر کے اوائل میں ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے منشیات کے سمگلروں کے خلاف کارروائیوں کی اجازت کے بعد سے جنوبی امریکہ کے ساحلوں کے نزدیک مبینہ طور پر منشیات سمگل کرنے والی کشتیوں پر حملوں میں کم از کم 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔