اسرائیل کا قطر میں حماس کی قیادت پر فضائی حملہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

قطر کے دارلحکومت دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

بی بی سی کو ایک اسرائیلی افسر نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں اس حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل خبر رساں ادارے روئٹرز کو بھی ایک اسرائیلی افسر نے قطر میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی۔

عینی شاہدین نے روئٹرز کو بتایا کہ منگل کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں اس بات کی تصدیق تو کی گئی ہے کہ انھوں نے ایک حملے میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا ہے، تاہم اس بیان میں انھوں نے اس بات کی تصدیق یا وضاحت نہیں کی ہے کہ حماس کی قیادت پر یہ حملہ کس جگہ پر یا کس مُلک میں کیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے حملے سے متعلق قطر نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

تاہم ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دارالحکومت کے علاقے ’کٹارا‘ میں دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے پیر کے روز دھمکی دی تھی کہ ’یہ غزہ اور بیرون ملک حماس کے لئے ایک آخری وارنگ ہے۔ انھیں قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے اور فوری طور پر ہتھیار ڈال دینے چاہییں ورنہ غزہ تباہ ہو جائے گا اور وہ مکمل طور پر ختم ہو جائیں گے۔‘

دوسری جانب قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دوحہ میں اسرائیل کے فضائی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ڈاکٹر ماجد الانصاری کا کہنا ہے کہ ’قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جس گھر کو اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے وہاں حماس کے پولیٹیکل بیورو کے متعدد ارکان رہائش پذیر تھے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی ’کھلی خلاف ورزی‘ ہونے کے ساتھ ساتھ قطر میں مقیم افراد کے لیے ’سنگین خطرہ‘ بھی ہے۔‘

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ریاستِ قطر اس حملے کی سخت مذمت کرتی ہے اور اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ وہ اسرائیل کے اس لاپرواہ رویّے اور خطے کی سلامتی کے لیے مسلسل خطرات پیدا کرنے اور اس کی سلامتی و خودمختاری کو نشانہ بنانے والی کسی بھی کارروائی کو برداشت نہیں کرے گی۔‘

Share This Article