اسرائیلی فوج کا غزہ سٹی کے”40 فیصد”حصے پر قبضے کا دعویٰ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ انھوں نے غزہ سٹی کے 40 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے اور اب اس کے بعد اس پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک بڑی کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اوی ڈیورین نے ایک پریس کانفرنس میں زیتون اور شیخ رادوان کے علاقوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’آج غزہ سٹی کا 40 فیصد حصے ہمارے قبضے میں ہے اور اب ہم حماس کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے ایک بڑی اور طاقتور کارروائی کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم آنے والے دنوں میں غزہ سٹی اور اس کے اطراف میں جاری آپریشن کو بڑھانے اور اس میں شدت لانے کی تیاری اور منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ہر جگہ حماس کا تعاقب جاری رکھیں گے اور یہ مشن اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک باقی اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور حماس کی حکمرانی ختم نہیں ہو جاتی۔‘

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے غزہ سٹی کے ارد گرد اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اوی ڈیورین نے تصدیق کی کہ آئی ڈی ایف کے چیف آف سٹاف ایال ضمیر نے حکومتی وزرا کو آگاہ کیا ہے کہ جنگ کے بعد کے عرصے کے لئے کسی منصوبے کے بغیر، غزہ کی پٹی میں فوجی حکمرانی نافذ کرنا پڑے گی۔

تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان غزہ میں فوجی حکمرانی اور وہاں ہاؤسنگ کمپلیکس کے قیام پر زور دے رہے ہیں، جس تجویز کو نیتن یاہو نے اب تک مسترد کر دیا ہے۔

Share This Article