کراچی : زاہد بلوچ کی بازیابی کیلئے احتجاجی کیمپ جاری، 11 دن مکمل

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

لیاری کے نوجوان زاہد بلوچ کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے جاری احتجاجی کیمپ کو 11 روز مکمل ہو گئے ہیں۔

لاپتا نوجوان زاہد علی بلوچ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زاہد کو 17 جولائی 2025 کو شام 5 بج کر 30 منٹ پر کراچی میں سواری کا انتظار کرتے ہوئے ریاستی اداروں کے اہلکار زبردستی اپنے ساتھ لے گئے تھے، جس کے بعد سے ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

اہل خانہ کے مطابق، زاہد کی جبری گمشدگی کو 30 دن گزر چکے ہیں مگر تاحال نہ ان کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے اور نہ ہی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

لواحقین نے مطالبہ کیا کہ اگر زاہد پر کوئی الزام ہے تو آئین و قانون کے مطابق انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

مظاہرین نے کہا کہ جبری گمشدگیاں خاندانوں کے لیے ناقابلِ برداشت صدمہ ہیں اور اس روش کو بند کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں، میڈیا، اعلیٰ عدلیہ اور انصاف پسند شہریوں سے اپیل کی کہ زاہد علی بلوچ کی بازیابی کے لیے آواز بلند کریں۔

لواحقین نے واضح کیا کہ احتجاجی کیمپ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک زاہد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا۔

Share This Article