کلبھوشن کے حوالے سے حکومتی خفیہ آرڈیننس ناقابل برداشت ہے،بلاول

0
285

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر بھارتی جاسوس کلبھوشن سے متعلق خفیہ آرڈیننس متعارف کرایا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کلبھوشن جادھو سے متعلق مبینہ آرڈیننس کی کاپی ٹوئٹر پر شیئر کردی اور کہا کہ کلبھوشن جادھو کے حوالے سے سلیکٹڈ حکومت کا خفیہ آرڈیننس ناقابل برداشت ہے۔

بلاول نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت کے خفیہ آرڈیننس پر ہم جواب اور احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں، خفیہ آرڈیننس ایک اور وجہ ہے کہ وزیراعظم کو اب جانا چاہیے۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نےکلبھوشن کوسہولت فراہم کرنے کے لیے آرڈیننس پیش کیا ہے، یہ آرڈیننس غیرآئینی اورغیرقانونی ہے۔

بلاول نے کہا کہ اس کے باوجود کلبھوشن نے آرڈیننس کا فائدہ لینے سے انکارکردیا ہے، اگر آرڈیننس لانےکی ضرورت بھی تھی تو حکومت کو اپوزیشن اورعوام کوبتانا چاہیے تھا، اگراس قسم کا آرڈیننس ہم لے آتے توہمارا جینا حرام کردیتے۔

انہوں نے کہا کہ اگرایسا آرڈیننس ہم لے آتے تو دفاعِ پاکستان کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی، کلبھوشن نے بھارت کا جاسوس ہونےکا اعتراف کرلیا ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم ملک کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہیے۔

بلاول نے کہا کہ عمران خان میں ملک کی قیادت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے، عمران خان کہتے ہیں خارجہ پالیسی ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے، کلبھوش کو آرڈیننس دے رہے ہیں،کیا یہ آپ کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے؟

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم میں ملک کی قیادت کرنے کی اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے، عمران خان کو زبردستی حکومت دلوا کر زبردستی چلوائی جارہی ہے، اتحادیوں کو بھی زبردستی باندھا گیا ہے مگر یہ سلسلہ زیادہ چلنے والا نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بجائے پی ٹی آئی اور سوشل میڈیا کا وزیراعظم بننے پر خوش ہیں، جے آئی ٹی جے آئی ٹی کا کھیل بند کریں ،ہرہفتے کراچی کو بند کرانے والے گینگسٹرز لیاری کے نہیں تھے،کراچی کے سب سے بڑے دہشت نائن زیرو کے تھے۔

بلاول نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا لیاری کا گینگسٹر اسامہ بن لادن سے بھی بڑا تھا جو اسی ملک کے ایک شہر میں رہ رہا تھا، اسامہ بن لادن کی جے آئی ٹی ہم نے آج تک نہیں دیکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کا ذمہ دار احسان اللہ احسان اسی حکومت میں فرار کرایا گیا ہے ، اسی حکومت نے کلبھوشن جادھو کو سہولت دینے کے لیے آرڈیننس جاری کرایا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کلبھوشن جادھو کو دوسری بار قونصلر رسائی دی گئی تھی اور بھارتی ناظم الامور گورو آہلووالیا نے اسلام آباد میں خفیہ مقام پر ملاقات کی تھی۔

حکومت پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو تیسری قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بھارت کو کلبھوشن جادھو تک تیسری قونصلر رسائی کے حوالے سے رسمی طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو سیکیورٹی اہلکار کے بغیر قونصلر رسائی دینے کی پیشکش کر دی ہے، قونصلر رسائی کے لیے بھارت کے جواب کا انتظار ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here