غزہ جانے والے بحری جہاز پر اسرائیلی فوج کا قبضہ،گریٹا و دیگر کارکنان گرفتار

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے بحری جہاز پراسرائیلی فوج نے قبضہ کرلیا۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے ٹیلی گرام پر یہ اطلاع دی کہ اسرائیلی افواج نے میڈلین نامی یاٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔

اسی اکاؤنٹ سے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں جہاز کے مسافروں کو لائف جیکٹس پہنے ہوئے اور ہاتھ اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی ایک ایسی یاٹ پر سوار ہو گئے ہیں جو امدادی سامان لے کر غزہ جا رہی تھی۔ امدادی سامان لے جانے والے فریڈم فلوٹیلا کولیشن گروپ نے ٹیلی گرام ایپ پر کہا ہے کہ ’میڈلین سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔‘

فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے کہا ہے کہ اسرائیل پر جہاز پر سوار کارکنوں کو ’اغوا‘ کرلیا ہے۔

اس گروپ نے ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ لائف جیکٹس پہنے لوگ ہاتھ اٹھائے بیٹھے ہیں۔

موسمیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ جہاز پر سوار افراد میں شامل ہیں جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مصری ساحل سے روانہ ہو چکا تھا۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ اسرائیلی بحریہ نے یاٹ انتظامیہ کو کہا تھا کہ وہ ممنوعہ علاقے کی جانب جانے کے بجائے اپنا راستہ تبدیل کر دیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کو ہتھیار پہنچنے سے روکنے کے لیے ناکہ بندی ضروری ہے۔

جہاز پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے بعد موسمیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکان کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹا بحری جہاز ممکنہ اسرائیلی حملے کے خطرے کی تیاری کیے انسانی امداد لے کر جمعے کو سسلی سے روانہ ہوا تھا۔

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا تھا کہ یاٹ واپس چلی جائے وگرنہ اسرائیل کسی بھی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش پر کارروائی کرے گا۔

انھوں نے اتوار کو ایکس پر لکھا کہ ’میں نے اسرائیل کی مسلح افواج کو ہدایات دے دی ہیں کہ وہ اس فلوٹیلا کو غزہ کے ساحل تک پہنچنے سے روکے اور اس مقصد کے لیے جو بھی اقدامات اٹھانے پڑتے ہیں وہ اٹھائے۔‘

وزیر دفاع نے کہا کہ سنہ 2007 سے اس ناکہ بندی کا مقصد حماس تک اسلحے کی ترسیل کو روکنا ہے اور یہ حماس کو تباہ کرنے کے لیے اسرائیل کے تحفظ کے لیے ضروری اقدام ہے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا کہنا ہے کہ سمندری رستے کی ناکہ بندی غیرقانونی ہے۔ اس گروپ نے اسرائیلی وزیر دفاع کے بیان کو اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے خلاف طاقت کے غیر قانونی استعمال کی دھمکی دینے کی ایک مثال ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’اس تشدد کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی پریس آفیسر نے کہا کہ ’ہم کسی بھی دھونس میں نہیں آئیں گے اور دنیا یہ سب دیکھ رہی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’میڈلین ایک سویلین بحری جہاز ہے، بین الاقوامی پانیوں میں یہ غیر مسلح ہو کر دنیا بھر سے انسانی امداد اور انسانی حقوق کے محافظوں کو لے کر جاتا ہے۔۔ اسرائیل کو غزہ تک پہنچنے کی ہماری کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے۔‘

گروپ نے مزید بتایا کہ میڈلین امداد کی علامتی مقدار لے کر جا رہی تھی، جس میں چاول اور بچوں کا فارمولا دودھ بھی شامل تھا۔

اس بحری جہاز میں برازیل، فرانس، جرمنی، ہالینڈ، سپین، سویڈن اور ترکی کے شہری سوار ہیں۔

Share This Article