بی ایل اے کے حملوں کا خوف ، ایجنسیوں کی ہدایت پر پنجگور میں سالوں سے انٹرنیٹ بند

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں آزادی پسند بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے کے حملوں کے خوف کے باعث پاکستان کے سیکورٹی ایجنسیوں کی ہدایت پر پنجگور میں سالوں سے انٹرنیٹ بند ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان کے وزارت داخلہ کےحکام نے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کے معاملے پر کہا ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں نے اگلے 6 ماہ تک کلیئرنس نہیں دی ، بی ایل اے کے دہشت گرد جو استعمال کررہے ہیں، وہ کچھ اور ہے، عسکریت پسندگردہمارا انٹرنیٹ استعمال نہیں کررہے۔

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزارت داخلہ حکام نے پنجگور میں انٹرنیٹ سروس کی بندش پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 22 مارچ کو ہم نے خط لکھا کہ ہمیں سیکیورٹی کلیئرنس دی جائے، مگر سیکیورٹی ایجنسیوں نے اگلے 6 ماہ تک کی کلیئرنس نہیں دی۔

وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ اس سلسلے میں وضاحت نہیں کی گئی بس یہ بتایا گیا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر انٹرنیٹ ڈیٹا بند رہے گا۔

اس موقع پر کمیٹی ممبر پھلین بلوچ نے کہا کہ میرے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ گزشتہ کئی سالوں سے برقرار ہے،3 سال سے اگر معاملات ٹھیک نہیں ہوسکے تو آئندہ 6 ماہ میں کیا ٹھیک ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ پنجگور میں مستقل بنیادوں پر انٹرنیٹ کی بندش رہے گی، میں حلف اٹھا کر کہتا ہوں کہ میرے علاقے کو سزا دی جارہی ہے۔

کمیٹی ممبر عمیر نیازی نے کہا کہ بلوچستان کی سیکیورٹی سے متعلق صورتحال ڈھکی چھپی نہیں، لیکن ہمیں سسٹم ٹھیک کرنا پڑے گا۔

اجلاس میں کمیٹی ممبر عادل خان بازئی نے کہا کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے کیا حالات ٹھیک ہوئے ہیں، حالات تو مزید بدتر ہوئے ہیں،بی ایل اے کے عسکریت پسند جو استعمال کررہے ہیں، وہ کچھ اور ہے، عسکریت پسند تو ہمارا انٹرنیٹ استعمال ہی نہیں کررہے ،یہ انٹرنیٹ تو عام آدمی استعمال کررہا ہے،سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام بتائیں کہ عسکریت پسند کیا استعمال کررہے ہیں۔

اس کے جواب میں سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ عسکریت پسند جدید وائرلیس کمیونیکیشن کے لیے استعمال کررہے ہیں، اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں، ہمیں سیکیورٹی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی ہیں، مجھے زیادہ اس بارے میں علم نہیں کہ عسکریت پسند کیا استعمال کرتے ہیں۔

اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمارے لیے قومی سلامتی اور سیکیورٹی زیادہ اہم ہے،اس حوالے سے ایک ان کیمرہ اجلاس رکھتے ہیں جس میں اس سب پر بحث کرلیں گے۔

Share This Article