کوئٹہ میں سڑکوں کو نوپارکنگ قرار دینے کیخلاف تاجربرادری کا احتجاجی مظاہرہ

ایڈمن
ایڈمن
5 Min Read

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑکی قیادت میں جناح روڈ سمیت کوئٹہ کی مختلف سڑکوں کو نو پارکنگ کرنے کےخلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں منان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرے کے دوران ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی اور شہر میں ٹریفک کا نظام بری طرح درہم برہم ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم 2 روز میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے شدید احتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

آج کے ٹوکن احتجاجی مظاہرے میں حضرت علی اچکزئی، میر یاسین مینگل،سعداللہ اچکزئی، راز محمد،محمد یار،ذین دین کاکڑ، اکبر شاہ، نصیب اللہ احسن آغا، شاہ رضا، قاری عبید اللہ درانی ،حاجی فصل کاکڑ ،صالح نورزئی،ملک سجادسمیت دیگر بھی موجود تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرحیم کاکڑ سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حکومت عوام سمیت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے معاشرے کا ہر طبقہ مشکل صورتحال سے دو چار ہے۔ ہم نے ہمیشہ مسائل کے حل کیلئے بات چیت کو ترجیح دی ہے اور حکومت نے عید الفطر سے قبل جناح روڈ کو نو پارکنگ قرار دیکر تاجروں اور دکانداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا اس کے بعد پے درپے شہر کی دیگر سڑکوں جس میں قندھاری بازار، لیاقت بازار، پرنس روڈ ، منان چوک سے جناح روڈ کو پریس روڈ تک نو پارکنگ قرار دیکر تاجروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عید کی آمد آمد ہے اور کوئٹہ کے تاجروں کا دونوں عیدین پر کاروبار عروج پر ہوتا ہے کیونکہ پہلے ہی دہشت گردی، بد امنی اور حکومتی غلط پالیسیوں ، اقدامات کے باعث ملک کے دیگر صوبوں اور شہروں سے سیر و تفریح اور خریداری کیلئے آنے والے لوگوں نے بند کردیا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں ہوٹلنگ اور دیگر شعبوں سے وابستہ کاروبار بری طرح ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں رہی سہی کسر حکومت اس طرح کے غلط فیصلے کرکے ضلعی انتظامیہ کے توسط سے مختلف سڑکوں کو نوپارکنگ قرار دیکر خریداری کیلئے آنے والے شہریوں کیلئے گاڑی کھڑی کرنے کا کوئی متبادل بندوبست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے شہری گاڑی کی پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے خریداری کرنے سے گریز کررہے ہیں اور ہمارا کاروبار تباہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو کروڑوں روپے ٹیکس دینے کے باوجود ہمیں کوئی سہولت نہیں دی جاتی جبکہ ہم نے ٹیکس کے حصول کیلئے ایف بی آر اور حکام نے بھر پور تعاون کیا ہے اور آئے روز حکومتی پالیسیوں کی توسط سے یوٹیلٹی بلوں اور ٹیکسز میں بے تحاشا اضافہ کرکے عوام اور تا جروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے حکومت ہوش کے ناخن لے آج کا احتجاج حکومت کو تنبیہ ہے کہ وہ شہر کی سڑکوں کو نوپارکنگ کرنے کا فیصلہ واپس لے پہلے گاڑیاں کھڑی کرنے کا متبادل بندوبست کریں اس کے بعد سڑکوں کو نوپارکنگ قرار دے جس سے تاجروں کو بھی مالی نقصان نہ اٹھانا پڑے ہم تاجروں کے حقوق کے حصول اور مسائل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھانے کے ساتھ ساتھ اپنی پر امن جدوجہد اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے اگر حکومت نے 2 دن میں فیصلہ نہ لیا تو ہم آئندہ کا لائحہ عمل طے کرکے سخت احتجاج کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ کیونکہ کی آمد ہے اور دکانداروں کے کاروبار کا بھی یہی سیزن ہے جس میں حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر تاجروں کو احتجاج پر مجبور کیا ہے۔

Share This Article