جیئے سندھ فریڈم موومنٹ نے مورو میں ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے 10 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
اپنے بیان میں ترجمان نے کہا کہ جیئے سندھ فریڈم موومنٹ (JSFM) نے مورو میں پرامن سندھی قوم پرست کارکنوں پر پاکستانی ریاستی انٹیلی جنس اداروں اور پولیس کی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں زاھد لغاری کی شہادت اور عرفان لغاری سمیت دیگر کارکنوں کے شدید زخمی ہونے کے افسوسناک واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس اندوہناک واقعے پر جیئے سندھ فریڈم موومنٹ نے دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
JSFM کے چیئرمین سہیل ابڑو نے سینئر رہنماؤں زبیر سندھی، امر آزادی، فرحان سندھی، حفیظ دیشی، مرکھ سندھو اور ہوشو سندھی کے ہمراہ مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا:
“شہید زاھد لغاری کے قتل کا مقدمہ پاکستانی ریاستی انٹیلیجنس اور پولیس افسران کے خلاف درج کیا جائے اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔”
رہنماؤں نے کہا کہ یہ واقعہ ریاستی جبر کے اس منظم سلسلے کا حصہ ہے جو سندھ میں جاری پرامن جدوجہد کو کچلنے کے لیے ریاستی ادارے استعمال کر رہے ہیں۔ خاص طور پر کارپوریٹ فارمنگ اور سندھو دریا پر غیر قانونی نہروں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنے والے کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
“پاکستانی فوج، آئی ایس آئی، ایم آئی، رینجرز اور پولیس سندھ میں پرامن سیاسی جدوجہد کو ختم کرنے کے لیے پرتشدد کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد پرامن تحریک کو مشتعل کر کے اس کے خلاف ریاستی آپریشن کا جواز پیدا کرنا ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔”
“ہم ان اداروں کو خبردار کرتے ہیں کہ سندھ کی پرامن سیاست کو کسی بھی صورت میں دبانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم سندھ کی زمینوں، وسائل کی ملکیت، جبری گمشدگیوں، جھوٹے مقدمات اور سندھی وطن کی آزادی کے لیے اپنی پرامن عوامی مزاحمت جاری رکھیں گے۔”