قلات ، گوادر ، جیونی و بارکھان سے 2 کمسن بچوں سمیت 6 افراد جبری لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے علاقے قلات ،گوادر، جیونی اور بارکھان سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں  2 کمسن بچوں سمیت 6 افراد کی جبری گمشدگی رپورٹ ہوئی ہے ۔

ان 6 افراد کو 13 ، 17 اور 18 مئی کو قلات ، گوادر،جیونی اور بارکھان سے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جو اب لاپتہ ہیں۔

میرہ خان مری ولد میتا خان مری کو 13 مئی کو فورسز نے بارکھان سے حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

میرہ خان مری بارکھان کے رہائشی ہیں اور پیشے کے حوالے سے مزدور ہیں۔

قلات سے 17 مئی کو فورسز نے ایک کمسن لڑکا سمیت 3 افراد کو ان کے گھر سے صبح سویرے چھاپہ مارکر حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

ان کی شناخت 13 سالہ فیض علی ولد نیاز علی ،امین اللہ ولد امان اللہ اور نیاز علی ولد محبوب علی کے ناموں سے ہوگئی ہے ۔

13 سالہ فیض علی ولد نیاز علی ایک طالب علم ہیں ۔

قلات سے جبری لاپتہ کئے گئے تینوں کا بنیادی تعلق نصیرآباد سے بتایا جاتاہے۔

اسی طرح 18 مئی کو فورسز نے نوید ولد عزت کو ضلع گوادر کے تحصیل جیونی سے حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

لاپتہ نوید ولد عزت پیشے کے لحاظ سے ماہی گیر ہیں۔

ادھر گوادر سے بھی 18 مئی کو ایک کمسن لڑکے کو فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا۔

لاپتہ کئے گئے کمسن لڑکے کی شناخت عبداللہ عابد کے نام سے ہوگئی ہے ۔

فیملی کا کہنا ہے کہ عبداللہ عابد کو گزشتہ شام تین بجے گوادر سے نامعلوم مسلح افراد نے جبری لاپتہ کردیا ہے۔

فیملی کے مطابق عبداللہ کمسن اور اسکول میں زیر تعلیم ہے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گوادر پولیس کے پاس ان کے گمشدگی اور اغوا کی رپورٹ درج کی گئی ہے مگر تاحال پولیس انہیں بازیاب کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

لاپتہ کمسن نوجوان بلوچی زبان کے شاعر و ادیب اور بل نگور کے رہائشی عابد ادیب کے بیٹے ہیں۔

Share This Article