تربت و کوئٹہ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 3 نوجوان جبراً لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے علاقے تربت اور کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے 3 نوجوانوں حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

تربت سے جبری گمشدہ کئے گئے نوجوانوں کی شناخت زرین جاوید ، عمر اقبال جبکہ کوئٹہ سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت قدیر احمد ولد باہڑخان کے نام سے ہوگئی ہے۔

تربت سے جبری لاپتہ زرین جاوید اور عمر اقبال کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز نے کل شام تربت کے علاقہ دشتی بازارسے دو نوجوان کو جبری طور پر اُٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوانوں کو اُس وقت اغوا کیا گیا جب وہ دشتی بازار میں کسی موبائل کی دکان میں موجود تھے۔

فیملی کے مطابق دونوں بچوں کی اغوا اور اُن کی گمشدگی کی اطلاع تربت پولیس کو دی گئی، بعد میں پولیس نے بچوں کے زیر استعمال موٹرسائیکل کو دشتی بازار سے برآمد کیا مگر اغوا کاروں کا سراغ لگانے میں اب تک پولیس ناکام ہے۔

دوسری جانب کوئٹہ سے آج بروز منگل کو فورسزنے قدیر احمد ولد باہڑخان کوحراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قدیر احمد کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ برما ہوٹل کے قریب صبح 6 بجے سی ٹی ڈی اہلکاروں نے حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

قدیر احمد کا تعلق تحصیل کڈکوچہ بتایا جاتا ہے جو پیشے کے لحاظ سے کسان ہے ۔

Share This Article