بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی ) انے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ ودیگر کی رہائی کیلئے کوششیں جاری ہیں جبکہ اس کی لیگل ٹیم اب تک 200 سے زائد گرفتار سیاسی کارکنان کو رہا کروایا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بی این پی نے عدالتی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کی ہے ، پارٹی کے لیگل ٹیم نے اب تک 200 سے زائد گرفتار سیاسی کارکنوں کو عدالت کے ذریعے رہا کروایا ہے جبکہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر 6 رہنماؤں کی رہائی کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔
انہوںنے کہا کہ بلوچستان ہائیوکرٹ میں انصاف نہ ملنے کی صورت میں سپریم کورٹ جا ئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بیک وقت (عوامی و عدالتی) محاذ پر بلوچ سیاسی اسیران کی رہائی کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔
ترجمان کہا کہ پارٹی نے بی وائی سی اور بی این پی سمیت دیگر پلیٹ فارمز سے تعلق رکھنے والے تمام گرفتار شدہ بلوچ سیاسی کارکنان کی رہائی کیلئے نہ صرف بلوچستان بھر میں ایک بہت بڑا و کامیاب عوامی تحریک چلایا ہے بلکہ انکے رہائی کیلئے قانونی چارہ جوئی کے سلسلے میں بھی پارٹی نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پارٹی قائد سردار اختر مینگل کے خصوصی ہدایت پر بی این پی نے مرکزی سیکریٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ کے نام سے تمام بلوچ سیاسی اسیران کی بازیابی کیلئے بلوچستان ہائیکورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی ہے جس کی پیروی بلوچستان کے دیگر سینئر وکلاء کے ساتھ پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور معروف وکیل ساجد ترین ایڈووکیٹ کررہا ہے۔
اس حوالے سے مختلف سماعتوں کے بعد اب تک پارٹی کارکنان کے علاوہ بی وائی سی، این پی و دیگر پلیٹ فارمز سے تعلق رکھنے والے 200 سے زائد گرفتار سیاسی کارکنان کو پارٹی کے لیگل ٹیم نے رہا کروایا ہے جبکہ پٹیشن میں شامل ناموں میں سے اب صرف 6 لوگ بچے ہیں جن کو اب تک رہا نہیں کیا گیا ہے، ان میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، گلزادی بلوچ، بیبو بلوچ، بیبرگ بلوچ، صبغت اللہ بلوچ اور ماما غفار بلوچ شامل ہیں۔ ان رہنماؤں کے رہائی کے حوالے سے عدالت مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے سینئر نائب صدر اور اسیران کے وکیل ساجد ترین ایڈووکیٹ نے ہائیکورٹ کے ججز پر واضح کیا ہے کہ بلوچستان کا عوام اپنے رہنماؤں کے رہائی کے حوالے سے مزید تاخیری حربے برداشت نہیں کرسکتے ہیں اگر آپ لوگ انصاف نہیں کرسکتے ہیں تو اپنا فیصلہ سنا دیں، جس کے خلاف ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔
ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم بلا تفریق بلوچستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم یہ نہیں دیکھتے کہ ان کا تعلق کس تنظیم یا سیاسی جماعت سے ہے، یہ سب ہمارے اپنے لوگ ہیں اور یہ اچھی بات ہے کہ ہماری پٹیشن میں سب رہا ہو رہے ہیں لیکن جب تک بلوچستان کی بیٹیوں کو رہا نہیں کیا جاتا ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کی بیٹیوں اور عوام کے لیے عدالتوں اور عدالتوں کے باہر آواز اٹھا رہی ہے۔ ہم اپنا وعدہ پورا کر رہے ہیں کہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی ظلم پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔
انہوںنے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں اور عوام کی رہائی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔