پولیو خاتمے کے نام پرپاکستان کیلئے 6 کروڑ ڈالر فنڈ کی منظوری

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی بی) نے پولیو کے خاتمے کے پروگرام میں مزید شراکت کے طور پر پاکستان کو 6 کروڑ ڈالر کے ضمنی فنڈ کی منظوری دے دی ہے۔

اس میں 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اسلامی ترقیاتی بینک مرباہا اور آئی ایس ڈی بی کے زیر انتظام زندگی اور معاش کا فنڈ (ایل ایل ایف) کی طرف سے 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی گرانٹ بھی شامل ہے۔

اس نئے فنانسنگ کی منظوری اسلامی ترقیاتی بینک کے بورڈ بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے اس ہفتے کے اوائل میں اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر ہجر کی زیرصدارت جدہ میں منعقدہ ورچوئل اجلاس میں دی۔

واضح رہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک اس سے قبل بھی اسی منصوبے میں 10 لاکھ کا تعاون کرچکا ہے۔

تاہم نئی اضافی مالی اعانت کے بعد اس کی کل شراکت 16 کروڑ ڈالر ہوجائے گی ہے۔

دریں اثنا جنیوا میں منعقدہ پولیو وائرس کے بین الاقوامی پھیلاو¿ سے متعلق ہیلتھ ریگولیشنز کے تحت ہنگامی کمیٹی کے 25 ویں اجلاس نے مشاہدہ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں ٹرانسمیشن کے خاتمے کے لیے ابھی بھی بہت زیادہ کام کرنا باقی ہے۔

خیال رہے کہ پولیو انفراسٹرکچر جو پاکستان اور افغانستان میں تیار کیا گیا تھا کورونا وائرس ردعمل کے ایک حصے کے طور پر ٹریکنگ اور ٹریسنگ میں مدد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

انٹرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی (آئی ایچ آر) ایمرجنسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹرانسمیشن کا وسیع پیمانے پر پھیلاو¿ جاری ہے جس کی نشاندہی دونوں فلیسڈ فالج (اے ایف پی) کی نگرانی اور ماحولیاتی نمونے لینے سے ہوتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ڈبلیو پی وی ون ٹرانسمیشن وسیع پیمانے پر جاری ہے جبکہ جنوبی خیبر پختونخوا میں ایک نیا ڈبلیو پی وی ون ذخائر بن گیا ہے اور کراچی اور کوئٹہ بلاک چند علاقوں میں بلا تعطل ٹرانسمیشن جاری ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ اور پنجاب میں پولیو سے پاک علاقوں میں ڈبلیو پی وی ون کی توسیع بھی کی جا چکی ہے۔

خیال رہے کہ اب تک رواں سال ملک بھر سے سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 56 ہو گئی ہے۔

گزشتہ برس پولیو کے 144 کیس سامنے آئے تھے جبکہ 2018 میں یہ تعداد 12 اور 2017 میں 8 تھی۔

پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔

ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment