بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ اور تربت سے پاکستانی فورسز نے3 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری طور پرلاپتہ کردیا ہے۔
کوئٹہ سے لاپتہ کئے گئے نوجوانوں کی شناخت محمد مدثر ولد محمد ظاہر شاہوانی اور مدثر ولد منظور اور تربت سے لاپتہ نوجوان کی شناخت اشرف ولد قادربخش کے ناموں سے ہوگئی ہے ۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کو فورسز نے اس وقت جبری طور پر لاپتہ کر دیا جب وہ پکنک منانے کے بعد گھر واپس آ رہے تھے۔
کوئٹہ کے رہائشی محمد یاسر نے بتایا کہ اس کا بھائی محمد مدثر ولد محمد ظاہر شاہوانی اپنے دوست مدثر ولد منظور کے ہمراہ کوئٹہ سے سبی گیا تھا۔ دونوں نوجوان 11 مارچ کو سبی سے واپسی کے لیے روانہ ہوئے تھے، لیکن اس کے بعد سے اب تک گھر نہیں پہنچے۔
محمد یاسر کے مطابق انھوں نے دونوں کی ہر ممکن جگہ پر تلاش کی، لیکن ابھی تک ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔
انھوں نے متعلقہ اداروں سے درخواست کی ہے کہ دونوں نوجوانوں کو بازیاب کرایا جائے۔
دوسری جانب ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے جوسک سے فورسز نے آواران کے رہائشی اشرف ولد قادر بخش کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا ۔
اشرف قادر آواران کے علاقے آھوری کا رہائشی ہے۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ انھیں 29 مارچ کو فورسز نے اس وقت حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جب وہ تربت زیارت سے آواران گھر لوٹ رہے تھے ۔